ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
ملفوظ 38 : رمضان المبارک کے فضائل و حقوق فرمایا ! کہ یہ مہینہ بڑی ہی برکت اور رحمت کا ہے اگر حق تعالی اپنے بندوں کو اتنی قوت اور توفیق عطا فرمائیں کہ حقوق واجبہ ادا ہوتے رہیں اور معاصی سے اجتناب رہے یہی بڑی دولت ہے اس سے آگے کی تمنا کرنا بڑے لوگوں کا کام ہے ہم جیسے کمزوروں کے لئے تو یہ ہی سب کچھ ہے انکی ذات سے تو سب کچھ امید ہے بڑے رحیم ہیں وہ تو ناقصین کو بھی محروم نہیں رکھتے طلب شرط ہے ـ بندوں کو بھی چاہئے کہ جیسے کچھ ہیں برے بھلے دوبار میں پیش ہو جایا کریں اور اپنی وسعت اور قوت سے کام لیں پھر تو وہ خود اپنی طرف کھینچ لیتے ہیں ـ ارادہ اور ہمت بڑی چیز ہے اس کی برکت سے بڑا سخت سے سخت کام سہل اور آسان نظر آنے لگتا ہے ـ جہاد کیسی سخت چیز ہے کہ جان کے لالے پڑ جاتے ہیں مگر ہمت و ارادہ اس کو بھی سہل کر دیتا ہے ـ خصوصا معاصی سے اجتناب بہت ضروری ہے مگر دیکھا یہ گیا ہے کہ اور زمانہ میں تو لوگوں کو اسکا خیال بھی نہیں ہوتا اور جہاں رمضان شریف شروع ہوئے گنجفہ ، شطرنج کثرت سے شروع کر دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جی بہلائے اور دن گزارنے کیلئے کرتے ہیں ـ بندہ خدا قرآن کی تلاوت کی ہوتی ـ ذکراللہ میں مشغول ہوا ہوتا ـ کسی نیک مجلس نیک صحبت میں بیٹھا ہوتا مگر کچھ بھی نہیں کرتے آزادی کا زمانہ ہے کسی کا ادب نہیں خوف نہیں جو چاہتے ہیں کرتے ہیں ـ ملفوظ 39 : رمضان المبارک میں معاصی سے بچنے کا خاص اہتمام فرمایا ! کہ اس ماہ مبارک میں جملہ معاصی کو ترک کرنا چاہیے خواہ معاصی ہاتھ یا پیر کے ہوں آنکھ کے ہوں کان کے ہوں زبان کے ہوں قلب کے ہوں اور یوں تو ترک معاصی اس ہی ماہ کے لئے خاص نہیں وہ ہر وقت ہی بچنے کی چیز ہے مگر اس ماہ میں اتنا اور ہے کہ جیسے اعمال صالحہ پر اجر اور ثواب زیادہ ہے گناہ پر سزا بھی زیادہ ہے ملفوظ 40 کامل کی صحبت سے ہمت پیدا ہوتی ہے فرمایا ! کہ ہمت سے اگر انسان کام لے کوئی بھی مشکل نہیں اور یہ ہمت پیدا ہوتی ہے