ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
زاہد شدی و شیخ شدی دانشمند ایں جملہ شدی و لیکن انسان نہ شدی سب کچھ ہو جاتا ہے لیکن انسان ہونا مشکل ہے - ملفوظ 498: دعا سے بڑھ کر کوئی وظیفہ نہیں فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے دنیا کے کام کے واسطے وظیفہ دریافت کیا ہے میں نے لکھ دیا کہ دعا سے بڑھ کر کوئی وظیفہ نہیں - پھر فرمایا کہ عملیات میں ایک شان دعوے کی ہوتی ہے اور دعاء میں احتیاج اور نیاز مندی کی شان ہوتی ہے کہ حق تعالی چاہیں گے تو کام ہو جائے گا عملیات میں یہ نیاز وافتقار نہیں ہوتا بلکہ اس پر نظر رہتی ہے کہ ہم جو پڑھ رہے ہیں اس کا خاصہ ہے کہ یہ کام ہو ہی جائے گا مگر باوجود اس کے دعاء کو لوگوں نے بالکل چھوڑ ہی دیا عملیات کے پیچھے پڑ گئے ہیں - میں کہا کرتا ہوں دعا کرو اللہ تعالی سے کیوں مستغنی ہو گئے - ایک اور بات بھی یاد رکھنے کے قابل ہے اس کی طرف لوگوں کی نظر بہت ہی کم جاتی ہے وہ یہ کہ اوراد و وظائف دنیا کے کام کے واسطے پڑھو گے تو اس پر اجر نہ ہوگا اور دعا اگر دنیا کے واسطے بھی ہو گی وہ بھی عبادت ہو گی اور اجر ملے گا - ملفوظ 499: مؤاخذہ کے وقت لہجہ سخت مگر دل نرم ہوتا ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جب میں کسی پر بغرض اصلاح مؤاخذہ کرتا ہوں یا کچھ کہتا ہوں تو گو لہجہ گو سخت ہوتا ہے مگر دل نرم ہوتا ہے مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کا تو کوئی حرج نہیں کہ حضرت کا لہجہ تیز ہو جائے یا سخت ہو جائے حتی کہ حضرت اگر مار بھی لیں تب بھی گوارا ہے مگر یہ جو اخراج ہے یہ بڑی سخت چیز ہے اور نا قابل برداشت ہے تبسم فرما کر مزاحا فرمایا کہ حضرت اصل ثمرات اور نتائج اخراج کے بعد ہی ہوتے ہیں اگر اخراج نہ ہوتا تو دنیا میں کوئی نتیجہ ہی نہ نکلتا - ملفوظ 500: خاموش رہنے کی شرط کا فائدہ فرمایا کہ میں جو نئے آنیوالے لوگوں کے ساتھ شرط لگاتا ہوں کہ تھوڑے دنوں یہاں پر