ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
مناسبت پیدا نہ ہوگی جو کہ شرط نفع ہے اور یہ جو میں عرض کر رہا ہوں یہ کوئی نئی بات نہیں ـ دیکھئے ! موسی علیہ السلام اور خضر علیہ السلام میں جو جدائی ہوئی اس کا سبب عدم مناسبت تھی ورنہ موسی علیہ السلام جیسے اولعزم پیغبر ہیں جن پر کسی قسم کا بھی شبہ نہیں ہوسکتا ـ مگر حضرت خضر علیہ السلام نے صاف فرما دیا کہ آپ کا اور میرا ایک ساتھ رہ کر نباہ نہیں ہو سکتا ـ پس عدم مناسبت ہی سبب ہوئی جدائی کی ؎ چوں گزیدی پیر ہیں تسلیم شو ٭ ہمچو موسی زیر حکم خضر رو صبر کن درکار خضر اے بے نفاق ٭ تانگوید خضر رواہذا فراق (جب شیخ منتخب کرلے تو اپنے آپ کو اس کے سپرد کر دو ـ موسی علیہ السلام کی طرح خضر علیہ السلام کے حکم کے تابع ہو کر چلو ـ اے مخلص خضر ؑ ! ( شیخ ) کے کاموں ( تعلیمات ) میں صبر سے کام لو ـ تاکہ خضر ؑ ( کسی طرح شیخ بھی ) یہ نہ کہہ دیں کہ جاؤ (میرا تمہارانباہ نہ ہوگا ) ـ ملفوظ 89: ایک مرید صاحب کا خط فرمایا ! کہ ایک مرید صاحب نے مجھے خط لکھا تھا آج تک کسی نے ایسا نہیں لکھا کہ نہ تم میرے پیر نہ میں تمہارا مرید ـ خواہ مخواہ دق کر رکھا ہے کچھ ہی دن گزرے تھے کہ ان ہی حضرت کے متعلق معلوم ہوا کہ ایک قصبہ ہے یہاں سے د س بارہ کوس کے فاصلے پر وہاں پر خود کشی کرنے کو تیار ہو گئے لوگوں نے روکا اور سبب دریافت کیا تو کہتے ہیں کہ ایسی زندگی سے مر جانا ہی بہتر ہے جبکہ میرے پیر ہی مجھ ناراض ہیں ـ اس پر حضرت والا نے فرمایا کہ تعلق رکھے بغیر بھی نہیں بنتا ـ اور تعلق کی بناء پر ( تربیت کیلئے ) میں جو روک ٹوک کرتا ہوں اس کی بھی برداشت نہیں آخر پھر کام کس طرح چلے ـ ملفوظ 90: ایک نو وارد پر مواخذہ ایک نو وارد صاحب آئے حضرت والا نے سوال کیا کہ کہاں سے آئے اور کس غرض سے ـ اس پر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا ـ فرمایا بھائی کہہ لو جو کچھ کہنا ہے اور کم از کم پہلے اپنا تعارف کرا دو ـ تاکہ یہ تو معلوم ہو کہ اتنا لمبا سفر کیا روپیہ اور وقت صرف کیا ـ اس سے تمہاری کیا