ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
ملفوظ 108: دو ہی طبقے حکماء کہلانے کے مستحق ہیں فرمایا ! کہ حقیقت میں اس امت میں دو ہی طبقے حکماء کہلائے جانے کے قابل ہیں ـ فقہاء اور صوفیہ ! بڑے بڑے فلاسفر اور سائنس داں ان حضرات کے سامنے گرد ہیں کیا ٹھکانہ ہے ان حضرات کی عمق نظر کا ـ چنانچہ فقہاء نے لکھا ہے کہ اگر معشوق کا لعاب کوئی نگلے تو اس پر کفارہ ہے اور غیر محبوب کے لعاب سے کفارہ نہیں کہاں نظر پہنچی ہے سبحان اللہ ! ملفوظ 109: دارالعلوم دیوبند کے قرن اول کا حال فرمایا ! کہ جس زمانہ میں میں مدرسہ دیوبند میں پڑھا کرتا تھا اس وقت کے حالات و واقعات یاد آ آ کر عجیب قلب کی کیفیت ہوتی ہے اس وقت یہ معلوم ہوتا تھا کہ ہمیشہ ایسا ہی زمانہ رہے گا ـ اس وقت بڑے بڑے اہل کمال کا اجتماع تھا اور قریب قریب سب اپنے کو مٹائے ہوئے اور فنا کئے ہوئے تھے ـ جب کبھی اتفاق سے ان حضرات کا اجتماع ہو جاتا تھا یہ معلوم ہوتا تھا کہ ہر بزرگ دوسرے کو اپنے سے بڑا سمجھتا ہے بڑی ہی خیر کا مجمع تھا ـ یہی حالت آپس میں طلباء کی تھی اور اساتذہ کے سامنے تو بولنے کی بھی ہمت نہ ہوتی تھی اور ایک یہ زمانہ ہے کہ اس وقت سے کوئی منابست ہی نہیں ؎ چہ نسبت خاک رابعالم پاک اس وقت کھلم کھلا نظر آتا تھا کہ مدرسہ پر انوار کی بارش ہو رہی ہے اور یہ سب ان حضرات کی مقبولیت کی علامت تھی اور ان حضرات کے تقوی و طہارت کے ثمرات تھے اور مدرسہ کی مقبولیت کا اس قدر جو اثر ساری دنیا پر ہوا یہ بھی ان ہی حضرات کی برکت تھی مقبولیت پر یاد آیا حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے خواب میں دیکھا کہ جنت ہے اور اس میں ایک طرج چھپر کے مکان بنے ہوئے ہیں ـ فرماتے ہیں کہ میں نے دل میں کہا کہ اے اللہ ! یہ کیسی جنت ہے جس میں چھپر ہیں جس وقت صبح کو مدرسہ آیا ـ مدرسہ کے چھپر نظر پڑے تو ویسے ہی چھپر تھے یہ زمانہ بالکل مدرسہ کا ابتدائی زمانہ تھا تب تعبیر سمجھ میں آئی کہ یہ مدرسہ کی مقبولیت دکھلائی گئی ہے ـ اس زمانہ