ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
والوں کے حقوق پامال ہونے کا تو اس کا خیال رکھنا ایسا نہ ہونا چاہئے ملفوث 48 خانقاہ تھانہ بھون کی فتنوں سے دوری ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت تھانہ بھون تہہ خانہ ہے ـ دریافت فرمایا کیا مطل ہے میں سمجھا نہیں ـ عرض کیا کہ آجکل دنیا میں جو مختلف چیزیں چل رہی ہیں اور آگ لگ رہی ہے ( مراد تحریکات ہیں ) یہاں آکر معلوم ہوتا ہے کہ کہیں بھی کچھ نہیں دریافت فرمایا اتنا اور فرما دیجئے کہ اس سے مراد آپ کی قصبہ تھانہ بھون ہے یا خانقاہ ! عرض کیا یہ احاطہ خانقاہ مراد ہے فرمایا کہ جی ہاں ! اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے یہ سب اپنے بزرگوں کی جوتیوں کا طفیل ہے ایک کونہ دبائے بیٹھے ہیں میں تو یہ شعر پڑھا کرتا ہوں ؎ ہیچ کنجے بے دو وبے دام نیست ٭ جز بخلوت گاہ حق آ رام نیست ( دنیا کا کوئی کونہ بے درندوں اور ( مختلف قسم کے ) جالوں کے نہیں ہے ـ بجز خلوت گاہ حق کے کہیں راحت نہیں ) مگر اس پر بھی عنایت فرماؤں کی عنایات ہوتی رہتی ہیں ملفوظ 49: اولیاء پر ہیئت اعمال کا انکشاف ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ لوگ کبائر میں مبتلا ہیں گناہوں کو اختیار کرتے ہیں ان کو خوف اورخشیت کا استحضار نہیں بڑی ہی خطرناک بات ہے ـ بعض اکابر کا قول ہے کہ قیامت میں ہر عمل کی ہیئت مشاہد ہوگی مثلا کسی شخص نے کسی اجنبیہ عورت سے زنا کیا تھا ـ ویسے ہی زنا کرتا ہوا قیامت میں نظر آئے گا اعمال سے ایک خاص ہیئت پیدا ہو جاتی ہے کبھی کبھی دنیا میں بعض اہل اللہ اور خاصان حق پر وہ ہیئت منکشف ہو جاتی ہے ـ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے پاس ایک شخص حاضر ہوا آپ نے اس شخص کو سنا نے کیلئے فرمایا کہ بعض لوگ ہماری مجلس میں آتے ہیں اور ان کی آنکھوں سے زنا ٹپکتا ہے ـ حضرت غوث اعظم ؒ کے ہم عصر ایک بزرگ ہیں حضرت سیدنا احمد کبیر رفاعی