ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
اس پر حضرت والا نے بطور مزاح کے فرمایا کہ آپ داکٹر ہیں انگریزوں کے بھی دانت بناتے ہیں آپ پیالیوں میں چائے پلایا کرتے ہیں کیونکہ منع تو ہے نہیں ـ ڈاکٹر صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کو کیا خبر میں ایسا کرتا ہوں فرمایا کہ میں بھی تو اسی عالم میں ہوں عالم برزخ میں تو نہیں ـ ملفوظ 372: غیر مسلموں کی نہ تحقیر نہ احترام فرمایا کہ میں غیر مسلم قوموں کی نہ تحقیر کرتا ہوں اور نہ احترام جی یوں چاہا کرتا ہے کہ ہر چیز اور ہر کام ہر بات اپنی اپنی حد پر رہے اس اصل پر جو عین موقع پر جی میں آتا ہے وہی برتاؤ کرتا ہوں اور وہی مناسب ہوتا ہے ـ ملفوظ373: ٹکسال دکھانے پر ایک انگریز کا شکریہ فرمایا کہ میں حیدر آباد گیا تھا قریب چودہ روز کے وہاں پر قیام رہا چند وعظ بھی ہوئے ایک صاحب وہاں پر ہیں جو ارکان سلطنت میں سے ہیں بڑے عہدے پر ممتاز ہیں انہوں نے مجھ سے کہا کہ دارالضرب (ٹکسال) کی بھی سیر کر لیجئے میں گیا وہاں ایک انگریز نے تمام جگہ کی سیر کرائی جب میں واپس ہونے لگا تو اس انگریز کا میں نے ان لفظوں میں شکریہ ادا کیا کہ آپ کے اخلاق سے بہت جی خوش ہوا آپ کے اخلاق تو ایسے ہیں جیسے مسلمانوں کے ہوتے ہیں ـ میں نے اس سے یہ ظاہر کر دیا کہ یہ سب تم نے ہمارے ہی گھر سے لیا ہے یہ کوئی تمہارا کمال نہیں نہ تمہاری قوم کا یہ بھی مسلمانوں ہی کا صدقہ ہے مسلمانوں جیسے اخلاق کوئی پیدا کر لے حقیقی اخلاق مسلمانوں ہی کے ہیں کیونکہ مسلمانوں کے اخلاق عرف کے تابع نہیں حقیقت کے تابع ہیں اور حقیقت بدلتی نہیں اسلئے اسلامی اخلاق حقیقی اخلاق ہیں ـ ملفوظ 374: بلا ضرورت اوپر کے درجہ میں سفر نہ کرنا چاہئیے داکٹر صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کیا فرسٹ کلاس سکنڈ کلاس اور انٹر کلاس میں سفر