ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
ہوا - حاکم نے خلوت میں بلا کر کہا کہ ثبوت تو کوئی ہے نہیں تم انکار کر دینا کہ میں نے مسلمان نہیں کیا انہوں نے کہا جو مناسب ہوگا جواب دوں گا جب با ضابطہ بیان لیا گیا تو انہوں نے کہا کہ مسلمان تو وہ خود ہوئی اس کی درخواست پر میں نے اظہار اسلام کا بتلا دیا اور یہ کوئی جرم نہیں حاکم نے کہا مسلمان کرنا قانونا اس طریقہ اظہار کو کہتے ہیں انہوں نے کہا میں ایسے مہمل قانون ہی کو نہیں مانتا حاکم حیران ہوا اور وزیر ریاست سے پوچھا کہ کیا کیا جائے انہوں نے جواب لکھا کہ جو شخص قانون کی زد میں نہ آ ئے اس کو زبر دستی کیون لاتے ہو مقدمہ خارج ہو گیا - اس پر فرمایا کہ ذہانت بھی خدا کی ایک عجیب نعمت ہے - ملفوظ 485: حضرتؒ اور حضرت مولانا محمد یعقوبؒ کی پیشینگوئی ایک سلسلہ گفتگو میں ایک مولوی صاحب کے سوال کا جواب دیتے ہوئے حضرت والا نے فرمایا کہ میرے پاس نہ حشم ہے نہ خدم ہے نہ علم ہے نہ فضل ہے نہ کمال ہے نہ جمال ہے ( اور بطور مزح کے تبسم فرماتے ہوئے فرمایا کہ ہاں جلال ہے مگر جلال بھی وہ حلال ہے حدود سے گذر کر نہیں ) ہاں محض ایک خدا کا فضل ہے - ایک مرتبہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے ایک جماعت کی معیت میں فرمایا تھا کہ تم جہاں جاؤ گے تم ہی تم ہو گے اس وقت کچھ ایسے وثوق اور دل سے فرمایا تھا کہ یہ احتمال ہی نہ ہوتا تھا کہ مولانا کو اس میں کچھ شبہ ہے - یہ سب اسی دعا کی برکت ہے ورنہ میں ایسا ناکارہ ہوں کہ کبھی کوئی کام ہی نہیں کیا - ادنی بات یہ ہے کہ جتنا علم بڑھتا گیا نفس اتنی ہی سہولت ڈھونڈتا گیا پہلے نفلیں پڑھتا تھا - منیتہ المصلی میں یہ دیکھ کر کہ مستحب کے نہ پڑھنے پر کوئی مواخذہ نہیں وہ بھی چھوٹ گئیں - میرے ایک خواب کی تعبیر میں ایک بزرگ نے فرمایا تھا کہ تمہاری روح اور نفس بلا مشقت ہی روشن ہو جائیں گے - اب اس کے وقوع کا انتظار ہے کہ وہ نور کب ہو گا - خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ بہت سوں کو منور فرما دیا تو نور کے حصول میں کیا شبہ ہے فرمایا کہ کیا اندھا مشعلچی نہیں ہوتا -