ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
جس کی حقیقت سب جانتے ہیں کہ بعضوں کو عمر بھر بھی اس سے کام نہیں پڑتا ـ پس اگر ساری عمر بھی اس علم کو حاصل نہ کرے اور ایک شکل بھی اقلیدس کی نہ معلوم ہو حرج کیا ہے ـ اس اقلیدس کی شکل پر بیچ میں ایک حکایت یاد آ گئی ـ ماموں امداد علی صاحب رڑکی میں تھے بارش ہوئی کیچڑ ہو رہی تھی ـ ایک صاحب چھوٹے چھوٹے قدم رکھتے ہوئے جلدی جلدی چل رہے تھے ماموں صاحب بڑے ظریف تھے کہا کہ میاں سنبھل کر چلو کبھی گرنہ جاؤ ـ جواب میں کہتے ہیں کہ میں اقلیدس کے قاعدہ پر چلتا ہوں گر نہیں سکتا ـ اتفاق سے پیر پھسل گیا گر گئے ـ ماموں صاحب فرماتے ہیں کہ کیوں حضرت کون سی شکل بنی ـ رڑکی ہی کا ایک اور قصہ ماموں صاحب کا یاد آیا ـ دو واعظ ملے اتفاقی بات کہ دونوں موٹے تھے ـ اور پیٹ دونوں کے بڑے بڑے تھے ـ ملاقات کے وقت معانقہ کرنے لگے تو سینہ سے سینہ مشکل سے ملا ـ ماموں صاحب کیا فرماتے ہیں مولانا یہ تومعانقہ نہ ہوا مباطنہ ہو گیا یعنی پیٹ سے پیٹ مل گیا ـ فرمایا کہ میں یہ عرض کر رہا تھا کہ تحقیقات میں کچھ نہیں رکھا ضرورت عمل کی ہے چاہے وہ گھٹیا ہی درجہ کا ہو جیسے روٹی اچھی پکی ہوئی ہو ـ سنکی ہوئی اچھی ہو ـ چاہے وہ چھوٹی سی ٹکیہ ہی ہو اس سے کام چل جاتا ہے ـ ملفوظ 159: نماز بلا حضور بھی بڑی دولت ہے فرمایا ! کہ لوگوں کے قلوب میں اعمال کی قدر نہیں کسی غالی درویش نے نماز کی نسبت حضرت حاجی صاحبؒ سے عرض کیا تھا کہ حضرت جب دل متوجہ نہ ہو تو اس اٹھک بیٹھک سے کیا نتیجہ ـ اس کے ساتھ یہ بھی فرمایا کہ بعض لوگ کیسے گستاخ ہوتے ہیں ـ حق تعالی رحم فرمائیں کسی جرات کی بات ہے ایسے لوگوں کے دل میں خشیت کا نام نہیں معلوم ہوتا ـ حضرت حاجی صاحبؒ نے فرمایا کہ اسی اٹھک بیٹھک کی قیمت وہاں معلوم ہو گی کہ کس درجہ کی چیز ہے ـ فرمایا کہ یہی سب کچھ ہے اگر حق تعالی اسی کی توفیق عطا فرمائیں اور بلا حضور قلب ہی اٹھک بیٹھک ہو جایا کرے بڑی دولت ہے ـ