ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
الرحمتہ نے لکھا ہے کہ درندہ مجرم ہی کو نہیں پھاڑتا ـ یہاں پر ظاہر میں شبہ ہوتا ہے کہ تعذیب بلاوجہ ہو سکتی ہے حالانکہ مطلب یہ ہے جیسے درندہ سے کہ غیر مجرم بھی ڈرتا ہے کہ وہ محض عظمت کا خوف ہے اسی طرح حق تعالی سے ڈرنا چاہئے خواہ کوئی جرم نہ کیا ہو تو وجہ تشبیہ صرف یہ ہے نہ یہ کہ حق تعالی غیر مجرم کو بھی عذاب دیتے ہیں امام علیہ الرحمتہ کی عبارت نا کافی ہے غلبہ حال کی وجہ سے ـ ملفوظ 278: حضرت کی سختیاں آسانی کا پیش خیمہ فرمایا ! کہ میری سختیاں آسان راستہ پر لانے کیلئے ہیں پس یہ یسر کیلئے عسر ہے ـ جیسے چھت کے کنارے پر بچہ آئے جس سے اندیشہ نیچے گرنے کا ہو تو گھر والے اس کا ہاتھ پکڑ کر گھیٹیں گے اور وہ ایک تھپڑ بھی ماریں گے اس موقع پر نرمی سے وعظ نہ کہیں گے کہ صاحب زادہ ایسے موقع پر نہیں آیا کرتے گر جاؤ گے ہلاک ہو جاؤ گے ادھر آ جاؤ اگر یہ وعظ شروع کر دیا تو اتنی دیر میں تو وہ گر کر مر بھی جائے گا ـ 15 رمضان المبارک 1350ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم یک شنبہ ملفوظ 279: لطیف کھانا زیادہ سڑتا ہے فرمایا ! کہ یہ مثنوی میں مولانا کے اشعار ہیں ظالم آں قومے کہ چشماں دوختند ٭ از سخن ہا عالمے را سوختند نکتہ ہا چوں تیغ پولا دست تیز ٭ چوں نداری تو سپر واپس گریز خلاصہ یہ ہے کہ جیسے صحیح تصوف نے بہت سے لوگوں کے ایمان کی تکمیل کر دی اسی طرح نا اہلوں کے ہاتھوں اسی سے بہت سے لوگوں کا ایمان بھی غارت ہو گیا ـ دیکھئے طعام لطیف جب خراب ہوتا ہے تو عام طعام سے زیادہ خراب ہوتا ہے اور جلد بھی ہوتا ہے ـ ملفوظ 280: مناسب عنوان اختیار کرنا ضروری ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ایک اہل دل فرماتے ہیں ؎