ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
اور غیر اختیاری کے پیچھے نہ پڑے ـ اصل سبب پریشانی کا غیر اختیاری کاموں کے کاموں کے درپے ہونا ہے ـ بھائی اکبر علی مرحوم بہت ہی دانش مند تھے اپنے بچوں کی تعلیم کے اسباب جمع کر دیے تھے اور کہا کرتے تھے کہ اسباب سب جمع ہیں اب یہ پڑھیں یا نہ پڑھیں تشدد سے کام نہ لیتے تھے اور یہ بھی کہا کرتے تھے کہ اب پڑھیں یا نہ پڑھیں ان کو اختیار ہے مجھے کوئی حسرت نہیں واقعی بڑے ہی کام کی اور سمجھ کی بات ہے ـ بھائی مرحوم کی باتیں قریب قریب دانش مندی کی ہوتی تھیں یہ بھی کہا کرتے تھے کہ زیادہ کاوش اچھی نہیں معلوم ہوتی ـ صاحب علم ہونا ضروی نہیں مسلمان ہونا ضروری ہے ـ فرمایا کہ ایک اور تدبیر نافع اس وقت ذہن میں آئی وہ یہ کہ علماء صلحاء کی صحبت میں کبھی کبھی بچوں کو بھیج دیا جایا کرے ـ بحمداللہ علماء صلحاء کی صحبت سے اتنا ضرور ہو جائیگا کہ دین اور اہل دین سے تعلق اور مناسبت پیدا ہو جائے گی ـ بزرگ بچوں کی بیعت کا اہتمام نہ کرتے تھے لیکن حضور مجالس اکابر کا ان کو بہت اہتمام تھا ـ ملفوظ 329: غیر مقلد اور بد تہذینی ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ غیر مقلدوں میں بد گمانی کا مرض بہت زیادہ ہے ـ ایک غیر مقلد صاحب محض اس وجہ سے مقلد ہو گئے کہ ان میں حقیقی دین نہ دیکھا اور یہ کہتے تھے کہ میں نے غیر مقلدوں کو دیکھا کہ ان میں تقوی طہارت تو ہے ہی نہیں پکے دنیا دار ہیں بس نماز روزہ ہی کے پابند ہیں معاملات بہت ہی گندے ہیں حقوق العباد کا تو ذرہ برابر ان لوگوں کو خیال نہیں الا ماشاء اللہ ـ اور فرمایا کہ اکثر پکے محب دنیا ہیں ـ بزرگوں سے بد گمانی اس قدر بڑھی ہوئی ہے جس کا کوئی حد حساب نہیں اور اس سے آگے بڑھ کر یہ ہے کہ بد زبانی تک پہنچے ہوئے ہیں ادب اور تہذیب ان کو چھو بھی نہیں گئے ہاں بعضے محتاط بھی ہیں وقلیل ماھم ـ ملفوظ 330: مبتدی کو مختلف بزرگوں کے پاس بیٹھنا مناسب نہیں ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مبتدی کو مختلف اہل حق کے پاس بیٹھنا