ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
فرمایا کہ اگر یہ صاحب طالب ہیں دو چار مرتبہ کی خط و کتابت میں سیدھے ہو جائیں گے ـ ملفوظ207: حضرت کا بعض حالات میں خط و کتابت کا خرچ برداشت کرنا ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت بہت سے طالب ایسے ہوتے ہیں کہ ان کے پاس خرچ نہیں ہوتا تو وہ اس قدر خط و کتابت کو کس طرح برداشت کریں کہ اس کا بھی علاج ہے میں اطلاع کر دیتا ہوں کہ اگر خرچ پاس نہ ہو مجھ سے خرچ منگا لو اور یہ میں اس وقت لکھتا ہوں جب وہ ظار کرے کہ میرے پاس خرچ نہیں ـ مگر میرے پاس جو خط آئے وہ ضابطہ اور قاعدے سے آئے اگر کارڈ کے مناسب مضمون ہو جیسے دریافت خیریر و درخواست دعا تو کارڈ بھیج دیں اور اگر لفافہ کا مضمون ہو جیسے کسی حکم شرعی کا سوال یا اصلاح کے متعلق استفسار لفافہ بھیجیں اور ایسا ہوا بھی ہے کہ ایک شخص نے خط بھیجا میں نے لکھا کہ جواب کیلئے کارڈ کافی نہیں اس نے لکھا لفافہ کے لئے دام نہیں ـ میں نے لکھا کہ دام ہم سے منگا لو اس نے لکھا بھیج دو ـ میں نے ایک روپیہ بھیج دیا اور لکھ دیا کہ جب یہ ختم ہو جائے پھر لکھ دینا میں اور بھیج دونگا اور یہ بھی معمول ہے کہ ایک روپیہ سے زائد ایک مرتبہ میں نہیں بھیجا جاتا ـ اللہ تعالی نے ہر ایک عذر کا ایک جواب قلب میں پیدا فرما دیا ہے ـ ملفوظ 208: مسلمانوں کو اپنی دولت کی خبر نہیں فرمایا ! کہ میرے جو قواعد اور ضوابط ہیں ان کو اپنی اور دوسروں کی راحت رسانی کے واسطے میں نے وضع کئے ہیں اور ایسے اصول اور ضوابط سب اسلام کے ہیں لوگ کہتے ہیں کہ انگریزوں سے سیکھے ہیں بالکل غلط ہے بلکہ خود انگریزوں نے اسلام سے سیکھے ہیں ہمیں خبر نہیں کہ ہمارے گھر میں کیا دولت ہے اس جہل کی کوئی انتہا ہے اتنی خبر نہیں اپنی دولت کو دوسروں کی سمجھتے ہیں اور یہی کیا جس قدر غیر مسلم اقوام ہیں سب وحشی تھیں تواریخ اٹھا کر دیکھو پتہ چل جائیگا ـ یہ سب اسلام کی خوبیاں ہیں جو دوسری قوموں نے اختیار کر لی ہیں ـ اور ایسے اصول صحیحہ سے ہر شخص منتفع ہو سکتا ہے راحت اٹھا سکتا ہے اس میں مسلم اور غیر مسلم کی قید نہیں ـ میں حیدر آباد دکن گیا تھا ـ تقریبا چودہ روز قیام رہا تھا وہاں پر ایک معزز دوست نے