ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
حد رنج و صدمہ ہے خدا کرے یہ خبر جھوٹ ہو اور حضور کو اللہ تعالی ہمارے سامنے قائم رکھیں ـ میں نے جواب لکھ دیا ہے کہ ابھی تو ارادہ نہیں ـ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ارادہ سے کیا ہوتا ہے فرمایا یہ میں نے کب کہا ہے کہ ارادہ مؤثر ہے اللہ ہی کے قبضہ میں ہے مگر جی یوں چاہتا ہے کہ ضروری ضروری کام سب ہو جائیں ـ اس پر ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ہمارے لئے بڑی خوشخبری ہے یعنی ارادہ نہ ہونا فرمایا کہ یہ تو ایک شاعری ہے ـ عرض کیا کہ شاعری ہو یا کچھ بھی ہو خوش خبری سے خالی نہیں ـ ایک اور مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ایک طالب علم نے مدرسہ دیوبند میں ایک خواب دیکھا اس میں حضورؐ کی زیارت سے مشرف ہوئے ان طالب علم نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ ! حضور ! حضرت تھانوی کی کس قدر حیات ہے حضورؐ نے ارشاد فرمایا کہ ابھی ان سے ایک اور خاص کام لینا ہے اس وقت تک حیات ہے ـ احقر جامع کہتا ہے کہ یہ خواب سن کر حضرت والا پر ایک خاص اثر ہوا اور کچھ دیر تک حضرت والا پر سکوت کا عالم رہا اس وقت کی کیفیت کا لطف اہل مجلس ہی سمجھ سکتے ہیں ـ ملفوظ 214: اعتکاف اور ریح کا مرض فرمایا ! کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میں اعتکاف کیا کرتا ہوں اور اب مرض ہو گیا ہے ریح کا ـ ایسی صورت میں مسجد میں بیٹھنا یا رہنا اس کے متعلق کیا حکم ہے ؟ میں نے جواب میں لکھ دیا ہے کہ اعتکاف نہ چھوڑو اگرچہ ہوا دار ہو ـ اس پر ایک مولوی صاحب نے تبسم آمیز لہجے میں عرض کیا کہ حضرت نہ معلوم وہ کیا سمجھیں گے فرمایا اس سے مراد مسجد کی کھڑکیاں بھی تو ہو سکتی ہیں جو کھلی ہوئی ہوں ان سے ہوا آئیگی اور اعتکاف ہوگا ـ فرمایا کہ اس ہوا پر ایک حکایت یاد آئی ـ یہاں پر ایک حافظ صاحب تھے بچوں کو پڑھایا کرتے تھے انہوں نے ایک قاعدہ مقرر کیا تھا اور وہ اس وجہ سے کہ لڑکے وہیں پر بیٹھے بیٹھے بدبو پھیلاتے رہتے تھے حافظ صاحب نے پریشان ہو کر حکم دیا کہ باہر جا کر ایسا کرو ـ اب اس کیلئے ضرورت ہوئی اصطلاح کی کہ کیا کہہ کر اجازت لیا کریں ؟