ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ملفوظ 297: ملازمین کی راحت کی فکر فرمایا ! کہ جس طرح میں اپنی راحت و آرام کی فکر کرتا ہوں ایسے ہی دوسروں کی بھی پہلے بعض احباب بذریعہ ریلوے پارسل بعض اشیاء پھل وغیرہ کی قسم سے بکثرت میرے نام بھیج دیتے تھے میں نے اشتہار کے ذریعہ اطلاع کر دی کہ کوئی صاحب میرے پاس کوئی شے میوہ وغیرہ ریلوے پاوسل سے نہ بھیجیں ـ کیونکہ ملازمین وغیرہ کو اسٹیشن بھیجنے سے مجھ کو تکلیف ہوتی ہے ـ اس پر بعض احباب نے لکھا کہ ہمارا جی چاہتا ہے اب کیسے بھیجیں ـ میں نے لکھا کہ یہاں کے رہنے والوں میں سے خود کسی کو راضی کر لو ـ اس کے نام بھیجو اور اسٹیشن سے وصول کر کے مجھے یہاں پر بیٹھے ہوئے دیدے اگر یہ انتظام کر سکو اجازت ہے ـ حاصل یہ ہے کہ میں کسی کی ایذاء کا سبب نہ بنوں اس پر مجھ کو سخت مشہور کیا جاتا ہے ـ ملفوظ 298: اپنے کو بڑا سمجھنے پر قہر الہی نازل ہونا فرمایا ! اپنے کو بڑا سمجھنے سے قہر الہی نازل ہوتا ہے ؎ ہر کہ گردن بدعوی افرازد ٭ خویشتن را بگر دن اندازد ( جو شخص تکبر کرتا ہے وہ حقیقت میں اپنے کو ذلیل کر رہا ہے ـ 12) فرمایا ! کہ اولیاء اللہ کو جو شخص تکلیف پہنچاتا ہے اس سے انتقام لیا جاتا ہے اور یہ اولیاء اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں لیکن قسم لے لیجئے ان کو وسوسہ بھی ملفوظ 299: اولیاء اللہ کو تکلیف پہنچانے پر انتقام نہیں آتا کہ یہ ہماری وجہ سے ایسا ہو رہا ہے یہ لوگ تو فنا میں ڈوبے ہوئے ہوتے ہیں ـ 17 رمضان المبارک 1350ھ بعد نماز ظہر یوم سہ شنبہ ملفوظ 190:تفسیر دیکھ کر جواب دینا ایک مولوی صاحب نے تفسیر کے متعلق کچھ سوال کیا فرمایا کہ میں اپنی تفسیر بیان القرآن منگاتا ہوں پہلے اس کو دیکھ لیجئے اگر وہ کافی ہو تو خیر ورنہ پھر کچھ سوچوں گا ـ