ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
باطنی سے بچنے کی بھی یہ ہے کہ کسی کامل کی طرف رجوع کر لے اس کی بتلائی ہوئی تدابیر پر استقامت کے ساتھ عمل کرے اس تدبیر سے انشاء اللہ تعالی چند روز میں تمام رذائل سے پاک ہو جائے گا اور اعمال صالحہ کی توفیق ہو جائے گی ـ اسی کو فرماتے ہیں ؎ عاشق کہ شد کہ یار بحالش نظر نکرد ٭ اے خواجہ درد نیست وگرنہ طبیب ہست ( ایسا کون ہے جو عاشق ہوا ہو اور محبوب نے اس کے حال پر عنایت نہ فرمائی ہو ـ میاں درد ہی نہیں ہے ورنہ طبیب تو موجود ہے 12) اور فرماتے ہیں ؎ بے عنایات حق و خاصان حق ٭ گر ملک باشد سیہ ہستش ورق ( حق تعالی کی اور خاصان خدا کی عنایت کے بغیر اگر فرشتہ بھی ہو تو اس کا بھی نامئہ اعمال سیاہ ہو 12) 21 رمضان المبارک 1350ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم شنبہ ملفوظ 363: علماء کو عوام کا تابع نہیں بننا چاہئیے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ علماء کو عوام اور جہلاء کا تابع بن کر نہیں رہنا چاہیے اس سے دین کی عظمت و احترام ان لوگوں کے قلوب سے نکل جانے کا اندیشہ ہے آج جو عوام کی ہمت اور جرات بڑھ گئی کہ وہ اہل علم کو حقیر سمجھتے ہیں اس کا سبب یہ اہل علم ہی ہوئے ہیں مجھے جو عوام کی حرکت یا ان کے کسی فعل پر اس قدر جلد تغیر ہو جاتا ہے اس کا سبب زیادہ تر وہ فعل نہیں ہوتا ـ بلکہ اس کا منشا اس کا سبب ہوتا ہے یہ خیال ہوتا ہے کہ اس کی کیا وجہ ہے کہ اہل دنیا جو مال کی وجہ سے بڑے ہیں یا حکام جو جاہ کی وجہ سے بڑے ہیں یہ عوام ان کے ساتھ یہ بے فکری کا برتاؤ کیوں نہیں کرتے جو اہل علم سے کرتے ہیں ان کے سامنے جا کر کیوں بھیگی بلی بن جاتے ہیں ـ