ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
جگہ جمع کر کے مجھ کو دیدیئے - اتفاق سے ان میں وہ پرچہ بھی تھا جس میں مکاتبت اور مخاطبت کی ممانعت تھی تب بات کھلی - اللہ تعالی نے معلوم کرا دیا - خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ پرچہ دکھلانے کا بڑا ہی اچھا دستور العمل ہے کہ جس کی وجہ سے چور بکڑا گیا فرمایا کہ جیسے انہوں نے مکاتبت کی ممانعت پر پرچہ دیا - اسی طرح بعضے مخاطبت کی مخالفت زبانی شروع کر دیتے ہیں اور یہ یوں سمجھتے ہیں کہ بدوں بولے نفع نہیں ہو سکتا ممانعت پر مخالفت کرنا کس قدر بد فہمی کی بات ہے ان لوگوں کو یہ معلوم نہیں کہ بعضا بول بول ہوتا ہے جب نکل جاتا ہے بسترہ بھی نا پاک ، کپڑے بھی نا پاک خود بھی نا پاک ، چار پائی بھی نا پاک - پھر اس پر یہ حالت ہے کہ لوگوں نے صرف ایک سبق سیکھ لیا ہے یعنی مجھ کو بد نام کرنے کا - اور ان لوگوں کی حرکتوں کو کوئی نہیں دیکھتا - ظالم کے افعال کی تو تاویلیں کی جاتی ہیں مگر مظلقوم کی پرواہ نہیں - ایک صاحب نے سوال کیا کہ حضرت اس کی کیا وجہ ہے فرمایا کہ خود طبیعت میں ظلم اور بے انصافی کا مادہ ہے - ملفوظ 479: حضرت مولانا عبدالحی لکھنوی کا علمی کمال ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ غیر مقلدوں کے متعلق مولوی عبدالحی صاحب لکھنوی کی رائے اول نرم تھی مگر مناظرہ سے جو نواب صدیق حسن خان صاحب سے انکا خود ہوا سخت ہو گئے تھے ورنہ بہت ہی نرم تھے بڑے صاحب کمال تھے عمر تقریبا 38 یا 40 سال کی ہوئی کسی نے جادو کرا دیا تھا - مولوی صاحب کے سرہانے سے ایک شیشی خون کی دبی ہوئی نکلی تھی اس سے شبہ ہوتا ہے کہ کسی نے سحر کیا - اس میں انتقال ہو گیا - اس تھوڑی سی عمر میں بہت کام کیا سمجھ میں نہیں آتا - وقت میں بہت ہی برکت تھی ہر فن سے مناسبت تھی اور ہر فن کی خدمت کی - ملفوظ 480: فن تصوف خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت والا نے تو اصلاح کے کام کو از سر نو زندہ فرما دیا - مدت سے کسی نے اس کی ایسی خدمت نہ کی - صدیوں سے فن تصوف مردہ ہو چکا تھا فرمایا کہ میں