ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
اس واقعہ سے آپ نے غلط سمجھا اول تو اس واقعہ کا یہ سبب نہیں ہوا - یہ تو ایک بزرگ سے بیعت تھا دوسرے اگر یہی سبب ہوتا تب تو اس دروازہ کو اور تنگ کر دینا چاہئیے ورنہ لوگوں کو اچھی دھمکی ہاتھ آ جائے گی کہ خود کشی کر لوں گا - میں ایسی باتوں سے ڈرنے والا نہیں کام قاعدہ ہی سے ہوتا ہے - ملفوظ 454: حضرت کی حالت شکر ورضا ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اپنے دوستوں کے ہجوم اور محبت کی وجہ سے ممکن تھا کہ عجب پیدا ہو جاتا - مگر اس کا علاج غیب سے یہ ہوا کہ کھانسنے کی تکلیف ہو گئی کھانستے کھانستے وقت گذر جاتا ہے - ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت کو بہت تکلیف ہے کھانسی کی اور اس کی وجہ سے آںت کی تکلیف بڑھ گئی حضرت والا نے تبسم فرما کر مزاحا فرمایا کہ کمانی موجود ہے اللہ نے قوت دی ہے چڑھانے کی پھر کیا تکلیف اس پر ایک حکایت فرمائی - کہ عرب میں ایک کرایہ کے گھر میں ایک سخی رہتا تھا بڑا ہی مخیر تھا ہزاروں سائل آتے تھے سب کو دیتا تھا وہ جگہ مشہور ہو گئی - اتفاق سے وہ سخی تو مکان چھوڑ کر اور کہیں چلا گیا اور صاحب آ کر رہے وہ بخیل تھے مگر سائل عادت کے موافق برابر آتے تھے اور یہ شخص جواب میں اللہ کریم کہہ دیتا - عرب میں اس تک دستور ہے کہ سائل کے جواب میں جہاں اللہ کریم کہا سائل کوٹ جاتا ہے - ایک روز گھر میں بیٹھ کر کہنے لگا کہ کیا ٹھکانہ ہے اس مکان پر کتنے سائل آتے ہیں اس شخص کی لڑکی نے کہا کہ گھبرانے کی کیا بات ہے جب تک اللہ کریم یاد ہے کیا فکر ہے تو حضرت جب تک کمانی ہے اور اللہ تعالی نے مجھ کو قوت چڑھانیکی دی ہے تب تک کیا فکر - اور کوئی تکلیف نہیں اللہ نے راحت کا سامان عطا فرمایا احباب دل بستگی کو دئیے جو بڑی نعمت ہے کچھ کرنا نہیں پڑتا مزدوری کرنی نہیں پڑتی - بیٹھے بٹھائے کھانے کو دیتے ہیں خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ان اعمال باطنی کو کوئی نہیں دیکھتا مزاحا فرمایا کہ بطنی کو تو دیکھتے ہیں آنت بطن ہی سے اترتی ہے - ملفوظ 455: ایک غیر مقلد کے خط کا جواب فرمایا کہ ایک غیر مقلد کا خط آیا لکھا ہے کہ مذہبا تو اہلحدیث ہوں مگر آپ سے تلقین