ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
کیونکہ بے پردگی سے سامنا ہوگا اس میں فتنہ ہو ہی گا فرمایا کہ جی ہاں اور پرردہ میں جب بعد ہو گا سفدہ ہو ہی نہیں سکتا - اس بارہ میں لوگوں میں احتیاط بالکل نہیں معمولی بات خیال کرتے ہیں حالانکہ بہت بڑی خطرناک بات ہے دنیا کے اعتبار سے بھی اور دین کے اعتبار سے بھی ہزار ہا واقعات مشاہد ہیں - مفلوظ 496: ایک بنگالی طالب علم کی تھانہ بھون رہنے کی خواہش مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ایک طالب علم بنگالی میرے ساتھ ہے وہ یہ کہتا ہے کہ تھانہ بھون میں آ کر معلوم ہوا کہ تھانہ بھون ہی میں اسلام ہے اور یہ کہتا ہے کہ میرا جی چاہتا ہے کہ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر تھانہ بھون آ کر رہوں فرمایا اس کی ضرورت نہیں کہ تھانہ بھون میں آ کر رہا جائے بلکہ زیادہ فضیلت یہ ہے کہ دارالحرب میں رہے اور مسلمان رہے عرض کیا کہ میرا تو اسکی اس بات سے بڑا جی خوش ہوا یہ اس کی سمجھ کی بات ہے کہ اس نے محسوس کیا ورنہ حضرت اکثر بنگالی جو اس طرف آ کر مدارس میں پڑھتے ہیں یہ لوگ وطن واپس جا کر وہاں کا رنگ دیکھ کر اپنے مصالح اور اغراض کی بناء پر ان ہی جیسا برتاؤ شروع کر دیتے ہیں ان کے علم سے لوگوں کو کوئی نفع نہیں ہوتا فرمایا کہ اس کا مطلب خاص یہ ہے وہ یہ کہ جس قدر علوم ظاہری کے حاصل کرنے میں وقت صرف کرتے ہیں اس کا دسواں حصہ بھی اگر اپنی اصلاح باطن اور تربیت میں صرف کریں تو کار آمد ہوں بدوں تربیت اور اصلاح کے کچھ نہیں ہو سکتا - ملفوظ 497: انسان بننا مشکل ہے فرمایا کہ آدمی زاہد بن سکتا ہے شیخ بن سکتا مگر انسان بننا مشکل ہے کسی نے کہا ہے ؎ زاہد شدی و شیخ شدی دانشمند ایں جملہ شدی ولے مسلمان نہ شدی ( تم زاہد اور شیخ اور عالم سب کچھ ہو گئے - مگر پختہ مسلمان نہ ہوئے -12) میں نے اس کو بدل دیا ہے ؎