ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
26 رمضان المبارک 1350ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنجشنبہ ملفوظ 487: فضولیات میں پڑنے سے فہم مسخ ہو جاتا ہے ایک صاحب نے اپنی غلطی کی معذرت چاہی کہ حضرت کو میری وجہ سے تکلیف پہنچی اور حضرت مجھ سے ناراض ہو گئے فرمایا کیوں ناراض کیا کون سی پیچیدہ بات پوچھی تھی - صرف یہی تو پوچھا تھا کہ جو کچھ اس خط میں لکھا ہے یہ آپ کو منظور ہے اتنی ہوٹی بات کا آپ جواب نہ دے سکے اور نہ سمجھ سکے یوں تو معاف ہے مگر آدمی کو سمجھ سے کام لینا چاہئیے اور کام میں لگنا چاہئیے - فضولیات میں پڑنے سے آدمی کا فہم بھی مسخ ہو جاتا ہے ضروری کاموں سے رہ جاتا ہے - ملفوظ 488: کام میں لگا ہوا دیکھ کر خوش ہونا ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت جن صاحب سے غلطی ہو گئی تھی وہ میرے واسطہ سے معافی کی درخواست کرتے ہیں فرمایا کہ جناب ان کا قصور معاف ہونا ذرا مشکل ہے وہ تو بہت ہی بد فہم واقع ہوئے ہیں اور واقع میں معاف ہونا کچھ مشکل بھی نہیں جب ان کو کام میں لگا ہوا دیکھوں گا آپ ہی خوش ہو جاؤں گا - میری طبیعت تو اس قسم کی واقع ہوئی ہے کہ کسی کو راہ پر لگے ہوئے دیکھتا ہوں جی خوش ہوتا ہے اور بے راہی پر دیکھ کر رنج ہوتا ہے ان سے کہہ دیجئے کہ وہ کام میں لگیں خوشی نا خوشی کا بعد میں فیصلہ ہوتا رہے گا - میں اپنی غرض سے تھوڑا ہی مؤاخذہ یا روک ٹوک کرتا ہوں انہی لوگوں کی مصلحت سے ایسا کرتا ہوں کہ ان میں آدمیت پیدا ہو - ملفوظ 489: توجہ کے طالب ایک مولوی صاحب کی درخواست معافی ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت مولوی صاحب بہت ہی پریشان ہیں - مجھ سے فرماتے تھے کہ میں نے حضرت سے یہ عرض کیا تھا کہ توجہ وغیرہ کا جو بزرگوں میں معمول ہے وہ ہم جیسے ضعفاء کے لیے بہت ہی مناسب ہے حضرت نے اس پر یہ فرمایا کہ اگر آپ کی رائے میں یہ ایسی نافع چیز ہے اور مجھ میں یہ قوت نہیں - تو کسی اور جگہ سے حاصل کریں -