ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
کے ایک شیخ زادے معلوم ہوتے تھے مگر اہل بصیرت کی نظر میں ایک شان تھی ـ ملفوظ 136: قرآن مجید کو بوسہ دینا سوال " حضرت ! قرآن شریف ہاتھ میں لے کر اس کو بوسہ دینا پیشانی سے لگانا جائز ہے یا نہیں ؟ جواب : فرمایا کیا حرج ہے عرض کیا کہ ایسا کرنے کو بہت جی چاہتا ہے فرمایا کہ جی چاہنے کی تو چیز ہے ہی اور تقبیل کو تو فقہاء نے بھی جائز کہا ہے ـ ملفوظ 137: آیت وللہ العزۃ ولرسولہ وللمؤمنین کا مطلب ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت وللہ العزۃ ولرسولہ وللمومنین سے کہاں کی عزت مراد ہے اور کیا اس کا مفہوم سابقین ہی پر ختم ہو گیا ـ فرمایا کہ مناط (اصل ) عزت تو مسلمان ہی کو حاصل ہے اور وہ عزت آخرت کی ہے اسلئے کہ یہاں پر تو خلاف کا وقوع بھی ہوتا رہتا ہے جس عزت کو حق تعالی فرما رہے ہیں وہ عزت آخرت ہی کی ہے کہ وہاں کمال عزت کا درجہ مسلمانوں ہی کو عطا فرمایا جائے گا اور کفار کو انتہائی ذلت کا سامنا ہوگا ملفوظ 138: سب بزرگوں کی جوتیوں کا صدقہ ہے ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت جو چیز بیان فرماتے ہیں ماشاءء اللہ بے غبار ہوتی ہے نہ اس پر کوئی شبہ وارد ہوتا ہے اور نہ شک رہتا ہے ـ فرمایا کہ میرا کوئی کمال نہیں مجھ کو تو کچھ یاد بھی نہیں ـ یہ سب اپنے بزرگوں کی جوتیوں کا صدقہ اور حق تعالی کا فضل ہے اور آپ کا حسن ظن ـ ملفوظ 139 : خانقاہ تھانہ بھون اور حضرت حاجی صاحبؒ کی نشست مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت حاجی صاحبؒ اسی جگہ بیٹھتے تھے جس جگہ حضرت بیٹھتے ہیں فرمایا کہ نہ معلوم ہے کہ اور نہ کبھی تحقیق کی ـ اتنا ضرور معلوم ہے کہ بیٹھنے کی جگہ یہی سہ دری ہے ـ اس سہ دری کے متعلق مختلف اجزاء مختلف لوگوں سے سنے منجملہ ان کے ایک یہ ہے کہ یہاں پر پہلے یہ سہ دری نہ تھی ـ بلکہ ایک میدان تھا اس میں کچھ درخت تھے ایک درویش تھے ـ