ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
ملفوظ 389: حق کی حمائیت سے جان چرانا ایک مولوی صاحب نے ایک پرچہ پیش کر کے حضرت والا سے عرض کیا کہ حضرت '' مبالہ ،، اخبار کے ایڈیٹر نے دعا کے لیے لکھا ہے فرمایا دل سے دعا کرتا ہوں دریاف فرمایا کہ اب کیا حالت ہے بے چاروں کی جان وغیرہ کا تو خطرہ نہیں عرض کیا کہ بہت زیادہ خطرہ ہے فرمایا کہ آجکل اگر کوئی دین کی خدمت کے لیے کھڑا ہو جاتا ہے تو اس کا کوئی ساتھ نہیں دیتا ـ بلکہ یہ کہتے ہیں کہ کہا تھا کس نے ؟ کہ تم ایسا کرنا ـ یہ تعلق لوگوں کو دین سے رہ گیا ہے ایسی باتیں سن کر بے حد دل دکھتا ہے حق کی نصرت پر کوئی آمادہ نہیں ہوتا ـ ویسے شور و غل کرنے کو فتنہ فساد پھیلانے کو سب تیار ہیں خالص حق کی حمایت سے جان چراتے نظر آتے ہیں جو کام کرنے کے ہیں ان کے لیے کوئی بھی آمادہ نہیں وہاں تو یہ کہنا بالکل حسب حال ہوتا ہے کہ آمادہ ـ ملفوظ 390: مسلمانوں کی دنیوی ترقی سے بھی خوشی ہونا ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت آج صبح جو ذکر تھا کہ تیسرے درجہ میں سفر کرنا مناسب ہے تو ڈاکٹر صاحب آج بجائے کنڈ کلاس کے انٹر کلاس ہی میں سوار ہوئے فرمایا چلو کچھ تو نفع ہوا یہ تو سکنڈ کلاس میں سفر کرتے تھے اس پر فرمایا کہ ایسے مسلمانوں کی بھی ضرورت ہے تاکہ کفار کو یہ تو معلوم ہو کہ مسلمانوں میں بھی ایسے موجود ہیں ـ میں محض مسلمانوں کی عظمت دیکھنے کے لیے حیدر آباد دکن کا پہلا سفر اس ہی نیت سے کیا تھا یہاں تو جس عالی شان عمارت کو دیکھو اور پوچھو کس کا ہے کسی چند کا کسی داس کا ـ وہاں پر پہنچ کر یہ تو کانوں میں پڑ گیا کہ یہ محل فلاں جنگ کا یہ عمارت فلاح دولہ کی یہ بڑے لوگوں کے وہاں پر لقب ہیں گو دنیا کو میں مسلمانوں کے لیے پسند نہیں کرتا اور نہ اچھا سمجھتا ہوں لیکن کفار کے مقابلہ میں جی چاہتا ہے کہ مسلمانوں کے پاس ان سے بھی زائد ہوا اور مسلمانوں میں بھی ایسے لوگ ہوں ان کے مقابلہ کی وجہ سے پسند کرتا ہوں بشرطیکہ حدود میں رہیں ـ ملفوظ 391: ہبوط آدم سے متعلق کچھ تفسیری نکات ایک مولوی صاحب کے کسی سوال کے جواب میں فرمایا کہ اگر بالفرض آدم علیہ السلام