ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
وہ فائدہ یہ ہے کہ دوسری جگہ ایسی حرکت نہ کریں گے اور دوسرے کو تکلیف نہ دینگے ایک بات یہ ہے کہ اصول پر عمل کرنے سے خط ہوتا ہے اور بے اصولی سبب ہوتی ہے کلفت کا ـ سو میں وقایہ ہو گیا مسلمانوں کا ـ خصوص اپنی جماعت کا ـ عرٖض کیا کہ حضرت یہ معلوم ہوا کہ رحم بھی اپنے محل ہی پر کرنا چاہئے ـ بطور مزاح فرمایا کہ جی ہاں ! رحم اپنے محل میں ہو اس میں بھی خط ہوتا ہے ـ ملفوظ 147: '' کیا میں جا سکتا ہوں ،، کا محاورہ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ میرے یہاں تو ایک یہ بھی مسقل تعلیم ہے کہ بات صاف کہو جیسے آج کل بولتے ہیں کہ کیا ایسا ہو سکتا ہے کیا مہمل بات ہے ـ یہاں پر ایک صاحب مہمان تھے دوسرے مہمان کو اسٹیشن پہنچانے کے لئے جانا چاہا تو جانے کے وقت مجھ سے کہنے لگے کہ کیا اسٹیشن جا سکتا ہوں ـ میں نے کہا کیوں نہیں جا سکتے خدا نے پیر دیے چلنے کو ـ آنکھیں دیں دیکھنے کو ـ قوت ارادیہ دی ارادہ کرنے کو ـ اس لئے آپ جا سکتے ہیں ـ یہ خرافات ہیں اور یہ عیسائیوں سے لیا ہے ان میں کوئی نیا محاورہ نہیں قدیم عیسائیوں نے کہا تھا ـ حضرت عیسی علیہ السلام سے ـ ھل یستطیع دبک ان ینزل علینا مائدۃ من السماء عیسائیوں سے مسلمانوں نے بھی یہ محاورہ سیکھ لیا ہے برا معلوم ہوتا ہے ـ ملفوظ 148: اقتضائے طبعی کی وجہ سے عمل صالح کا صدور باعث ثواب ہے ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اگر کوئی عمل نیک اقتضائے طبعی کی وجہ سے صادر ہو گیا وہ بھی موجب اجر ہوگا ـ فرمایا کہ جن اعمال کے ہم مکلف ہیں سب امور طبعیہ ہی کے مقتضا ہیں مگر طبیعت سلیم ہو اب چاہے وہ عمل اقتضائے طبعی کی وجہ سے ہو اجر ہوگا البتہ نیت و اختیار شرط ہے ـ ملفوظ 149: بعض جگہ سکوت بھی عبادت ہے فرمایا ! کہ ہر جگہ ذکر ہی عبادت نہیں بلکہ بعض جگہ سکوت بھی عبادت ہے اس وقت میں اس کی دلیل کیلئے ایک حدیث پیش کرتا ہوں حدیث شریف میں آیا ہے کہ قرآن پاک کی تلاوت