ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
فرمایا ایک اور بات بھی ایسی ہی ہے مثلا امام حسین علیہ السلام امام حسن علیہ السلام امام جعفر صادق علیہ السلام کہتے ہیں مگر یہ کوئی نہیں کہتا کہ امام ابوبکر صدیق علیہ السلام امام عمر فاروق علیہ السلام حتی کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نام کے ساتھ بھی امام کا لقب نہیں استعمال کرتے ـ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حضرات اہل بیت کے ساتھ اس کو مخصوص سمجھتے ہیں اور حضرت علی اس میں دوسرے صحابہ کے شریک رہے اس شرکت پر ایک قصہ یاد آ گیا کہ ایک جاہل شیعی نے مسجد کے محراب پر لکھا دیکھا ـ چراغ و مسجد و محراب و ممبر ٭ ابوبکر و عمر و عثمان و حیدر غصہ میں آ کر کہا کہ ہم تو تمہاری وجہ سے لڑتے پھرتے ہیں اور تم کو جب دیکھتے ہیں ان ہی کے ساتھ بیٹھا دیکھتے ہیں یہ کہہ کہ غصہ میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نام مبارک کو چھری سے چھیل ڈالا ـ ملفوظ 378: حضرت علی ؒ کے ساتھ کرم اللہ وجہہ ، لکھنے کی وجہ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ، کے نام کے ساتھ کرم اللہ وجہہ کیوں مخصوص ہے فرمایا کہ عمر بن عبدالعزیز نے جو عمر ثانی سے ملقب ہیں یہ صیغہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ، کے نام کے ساتھ شائع کرایا تھا اسلئے کہ خوارج آپ کے نام کے ساتھ سود اللہ وجہہ ، کہا کرتے تھے میں نے بعض اہل علم سے سنا ہے ـ 21 رمضان المبارک 1350ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ ملفوظ 379: حسین بن مصور حلاج پر غلبہ حال ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت غلام احمد قادیانی کو نبوت کا دعوی کرتے ہوئے ذرا بھی تو خیال نہیں ہوا کہ میری عاقبت خراب ہو گی خدا کو کیا منہ دکھلاؤں گا فرمایا کہ آپ تو نبوت کے دعوے پر اس قدر تعجب کر رہے ہیں لوگوں نے خدائی کے دعوے کئے ہیں مگر حسین بن منصور پر شبہ نہ کیا جائے کہ انہوں نے اناالحق میں خدائی کا دعوے کیا کیونکہ ان پر ایک حالت تھی ورنہ وہ عبدیت کے بھی معترف تھے چنانچہ وہ نماز بھی پڑھتے تھے کسی نے پوچھا کہ جب تم خدا ہو نماز کس کی پڑھتے ہو ؟ جواب دیا کہ میری دو حیثیتیں ہیں ایک ظاہر اور ایک باطن ـ میرا ظاہر میرے باطن کو سجدہ کرتا ہے یہ بھی رمز غامض ہے ـ