ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
فرمایا ان کی فضیلت کا ـ حضرت نے جواب میں فرمایا کہ اس سے تو اس کے عکس پر بھی استدلال ہو سکتا ہے کہ ان کا عروج بڑھا ہوا تھا اور ان کا نزول اور طریق میں اور نزول افضل ہے عروج سے پھر فرمایا ( یعنی صاحب ملفوظ نے ) کہ اگر ان بزرگوں میں کسی وجہ سے لڑائی بھی ہو تو ایسا ہے جیسے دو شیر لڑتے ہیں اور گیدڑ صاحب فیصلہ کے لیے بیچ میں کودیں ـ اسی تفاضل کے سلسلہ میں فرمایا کہ ایک شخص حضرت حافظ صاحبؒ سے مرید تھے اور حضرت حاجی صاحب کی مجلس میں حاضر تھے ان کے دل میں خطرہ ہوا کہ معلوم نہیں حضرت حاجی صاحبؒ اور حضرت حافظ صاحبؒ میں سے بڑا کون ہے اللہ کے نزدیک حضرت حاجی صاحبؒ اس خطرہ پر مطلع ہوئے فرمایا کہ میاں ایسا خیال بہت بری بات ہے تمہیں سیراب کرنے کے لیے تو دونوں کافی ہیں تمہیں اس کی کیا ضرورت ہے کون بادل بڑا ہے اور کس میں پانی زیادہ ہے ـ ملفوظ 410: ایک مصیبت پر تین شکر فرمایا کہ آج ایک جگہ سے افطار کی دعوت آئی ہے مگر میں معذور ہوں کہیں آنے جانے سے اس آنت کی تکلیف کیوجہ سے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت یہ تو بڑی تکلیف ہے فرمایا اس سے زائد نہیں یہی محل شکر ہے ـ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا ارشاد ہے کہ جب مجھ پر کوئی مصیبت آتی ہے تو تین وجہ سے شکر واجب سمجھتا ہوں ایک تو یہ کہ اس سے زائد نہ ہوئی دوسرے یہ کہ دین پر کوئی آفت نہ آئی تیسرے یہ کہ جزع فزع نہ کیا اللہ تعالی نے صبر عطا فرمایا ـ سبحان اللہ ! بالکل صحیح ہے ـ ملفوظ 411: سب مسلمان ولی ہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میرا مذہب یہ ہے کہ سب مسلمان بزرگ ہیں اور ولی ہیں اللہ ولی الذین امنوا سے تمام اہل ایمان کی ولایت عامہ ثابت ہوتی ہے اور بڑا گروہ یہی ہے ان کا نور ایمان اگر ذرہ برابر بھی متمثل ہو جائے تو چاند اور سورج ایک دم اس کے سامنے ماند ہو جائیں ـ