ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
بہت ہی سخت شرط بتلاتے ہیں حالانکہ اس کی ہی سخت ضرورت ہے جب تک یہ نہ ہو مجاہدات ریاضات مراقبات مکاشفات سب بیکار کوئی نفع نہ ہوگا ـ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اگر طبعی مناسبت نہ ہو اور عقلی پیدا کر لی جائے فرمایا کہ کوئی بھی ہو ـ ہونا چاہئے نفع اسی پر موقوف ہے ـ ملفوظ 327: اچھا کھانا ، اچھا پہننا خود مذموم نہیں ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اچھا کھانا اچھا پہننا فی نفسہ مذموم تھوڑا ہی ہے مگر شیخ کا بعض کو ان چیزوں سے منع کرنا ایسا ہے کہ جیسے طبیب مرض کے وقت کسی مریض کو اچھی غذاؤں سے مثلا دودھ گھی سے منع کر دیتا ہے تو اس ممانعت سے ان چیزوں کا برا ہونا تھوڑا ہی سمجھا جائے گا ـ 20 رمضان المبارک 1350ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم جمعہ ملفوظ 328: والدین اور بچوں کی تربیت ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ! میرے لڑکے بہت ہی بد شوق ہیں تعلیم کی طرف ان کو قطعا التفات اور رغبت نہیں اس سے میرا قلب پریشان رہتا ہے ـ فرمایا کہ قلب کے پریشان اور مشوش رکھنے کی کیا ضرورت ہے مومن کو پریشان کرنے والی چیز بجز ایک چیز کے اور کوئی چیز نہیں وہ حق تعالی کی عدم رضا ہے اس سے تو مومن کے قلب میں جتنی بھی پریشانی ہو اور جو بھی حالت ہو وہ تھوڑی ہے اور جبکہ رضا کا اہتمام ہے اپنی وسعت اور قدرت کے موافق تو کوئی وجہ نہیں کہ مومن کا قلب پریشان اور مشوش ہو ـ اس لئے کہ تدبیر ہمارے ذمہ ہے مثلا تعلیم اولاد کیلئے شفیق استاد کا تلاش کر دینا کاغذ ، قلم دوات کا مہیا کر دینا کتابیں قرآن شریف کا خرید دینا اور مزید بر آں علم کے منافع اور علم دین کے فضائل سنا کر ترغیب دیدینا وقتا فوقتا نگرانی اور دیکھ بھال کر لینا ـ بس اگر یہ سب کچھ ہے تو ہم صرف اسی کے مکلف تھے آ گے ثمرہ کے ہم ذمہ دار نہیں اس لئے کہ ثمرہ کا مرتب ہونا یا نہ ہونا ہمارے اختیار سے باہر ہے ـ خلاصہ یہ ہے کہ اختیاری کاموں کو انسان کر لے