ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
توڑ ڈالوں گا ـ ایسے بے رحم اور ظالموں کا یہی علاج ہے مگر حضرت حاجی صاحبؒ کی یہ حالت تھی کہ مجسمہ اخلاق تھے کوئی آ گیا اب بیٹھے ہیں ـ ملفوظ 227: کتاب دیکھ کر وعظ کہنے کا معمول ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت وعظ سننے کو جی چاہتا ہے فرمایا کہ اب ہمت نہیں رہی مسلسل بولنے سے طبیعت گھبراتی ہے اور نہ اب ربط عبارت پر قدرت رہی بلا ربط مضمون کا لطف ہی کیا ہو گا اسی وجہ سے چند روز تک وعظ کی یہ صورت اختیار کی تھی کہ کتاب دیکھ کر بیان کر دیا کروں ـ مگر میں دیکھتا ہوں کہ اب دماغ اس کا بھی متحمل نہیں اس لئے اب تو جو کچھ مجلس میں بیٹھ کر بولتا رہتا ہوں یہ ہی بہت کچھ ہے ـ فرمایا کہ کتاب دیکھ کر وعظ کہنے کا معمول مولانا محمد اسحاق صاحبؒ کا سنا ہے کہ وہ کتاب سے وعظ فرمایا کرتے تھے اس صورت سے وعظ کہنے سے دماغ پر تعب نہیں ہوتا ـ ملفوظ 228: بیٹھ کر وعظ کہنا ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت میری اس شکایت پر کہ کھڑے ہو کر وعظ کہنے میں تعب ہوتا ہے بیٹھ کر وعظ کہنے کو فرمایا تھا ـ اس تدبیر پر عمل کرنے سے بڑا فرق معلوم ہوا فرمایا جی ہاں راحت کی تدبیر سے تو راحت پہنچتی ہی ہے ـ ملفوظ 229: حضرت اور امور تکوینیہ سے عدم مناسبت ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ سنا ہے کہ حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے مکہ معظمہ میں جب کوئی پوچھتا کہ میں مدینہ منورہ سلطانی راستے سے جاؤں یا دوسرے راستہ سے ـ حضرت کے جو جی میں آتا فرما دیتے کہ فلاں راستے سے جاؤ اس راستہ سے جانے میں جانے والا مامون و محفوظ رہتا ـ اسی طرح حضرت کے قلب میں ایسے امور میں جو بات آیا کرے فرما دیا کریں فرمایا کہ آتا ہی نہیں عرض کیا جی حضرت آتا نہیں فرمایا کہ میں عرض کرتا ہوں مجھ کو امور تکوینیہ کے مصالح