ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
بالحدیث کی حقیقت مجھ کو تو ایک خواب میں زمانہ طالب علمی میں بتلا دی گئی تھی گو خواب حجت شرعیہ نہیں لیکن مؤمن کیلئے مبشرات میں سے ضرور ہے جبکہ شریعت کے خلاف نہ ہو بالخصوص جبکہ شریعت سے متاید ہو ـ میں نے یہ دیکھا کہ مولانا نذیر حسین صاحبؒ دہلوی کے مکان پر ایک مجمع ہے اس کو چھاچ تقسیم ہو رہی ہے ایک شخص میرے پاس لایا مگر میں نے لینے سے انکار کر دیا ـ حدیث میں دودھ کی تعبیر علم اور دین آئی ہیں پس اس میں ان کے مسلک صورت تو دین کی ہے مگر اس میں روح اور حقیقت دین کی نہیں چھاچ میں سے مکھن نکال لیا جاتا ہے مگر صورت دودھ کی ہوتی ہے ـ ملفوظ 204: اب ہر شخص مجتہد ہے فرمایا ! کہ اجتہاد تو آجکل اس قدر سستا ہو گیا ہے کہ ہر شخص مجتہد ہے جسے دیکھو ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائے الگ بیٹھا ہے اب اجتہاد کیلئے علم کی بھی ضرورت نہیں رہی ایسی حالت ہو رہی ہے جیسے بجنور میں فارسی داں نے ایک عالم کا رد لکھا تھا کسی نے کہا کہ آپ تو عالم نہیں عربی نہیں پڑھی آپ نے کیسے ایک عالم کا رد لکھا کہنے لگے کہ ہم فارسی جانتے ہیں اور فارسی جاننے والا سب چیز جانتا ہے ایک نہایت غریب آدمی مگر ذہین وہ بھی اس کو سن رہا تھا ـ وہ گھر پہنچا اور چار پائی کا ایک ڈھانچہ لیا اور ایک بانوں کی لڑی لی ان کے مکان کے دروازہ پر پنچ کر آواز دی ـ قاضی صاحب قاضی صاحب ! وہ مکان سے نکل کر آئے ـ کہتا ہے کہ حضرت میں غریب آدمی ہوں مجھے خود تو بننا نہیں آتا پیسہ پاس نہیں جو مزدوری دیکر بنوالوں یہ میری چار پائی ہے اس کو اللہ کے واسطے بن دیجئے ـ قاضی صاحب یہ سن کر برہم ہوئے اور کہا یہ کیا نا معقول حرکت ہے ہم کیا جانیں چار پائی بننا ـ کہا کہ حضرت میں نے سنا تھا کہ فارسی پڑھا ہوا شخص ہر چیر جانتا ہے ـ قاضی صاحب کو اپنی حقیقت معلوم ہو گئی اور سمجھ گئے کہ یہ اس کا جواب ہے اس پر فرمایا کہ شاباش ! اس شخص نے بڑی ہمت کی ـ غریب آدمی اور اتنی بڑی ہمت ! بعض لوگ بڑے ہی