ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
ملفوظ 412: ہر مسلمان میں نور ایمان ہے ایک مولوی صاحب کے ایک سوال کے جواب میں فرمایا کہ ہر مسلمان میں نور ایمان ہے گو اس کے آثار پورے طور پر ظاہر نہ ہوں اس کی ایسی مثال ہے جیسے کوئی حسین اپنے چہرہ کو سیاہی مل لے اور اس کا حسن مستور ہو جائے مگر جس وقت صابن سے دھوئے گا چاند سا مکھڑا نکل آئے گا ایسے ہی بعض مسلمانوں کا نور ایمان بوجہ معصیت کے مستور ہے مگر جس وقت توبہ کرے گا اور کثرت اسغفار کریگا اللہ تعالی قلب منور نظر آنے لگے گا ـ ملفوظ 413: وسوسوں کی مثال آئینہ پر مکھی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک صاحب مجھ سے کہنے لگے کہ کہ وسوسے آتے ہیں قلب میں ، میں نے کہا کہ وہ اندر نہیں ہوتے باہر ہوتے ہیں کیونکہ اندر تو صرف عقائد ہوتے ہیں اور میں نے یہ مثال بیان کی کہ جیسے آئینہ پر مکھی بیٹھے تو بظاہر تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ اندر ہے مگر حقیقت میں وہ اندر نہیں ہوتی باہر ہوتی ہے مگر جو حقیقت سے بے خبر ہے وہ یہی سمجھے گا کہ اندر ہے باقی تکلیف میں خیال کو بہت بڑا دخل ہے مگر خیالی ایذاؤں کا علاج خیال ہی سے ہوتا ہے خیال کو بدل دینے سے بڑی تکلیف سے نجات مل جائیگی بس یہ خیال کرو کہ وساوس قلب کے اندر نہیں باہر ہیں اور اگر اندر ہی فرض کر لیا جائے تو یہ مت سمجھو کہ وساوس باہر سے اندر آ رہے ہیں ـ بلکہ یہ سمجھو کہ اندر سے باہر نکل رہے ہیں اسلئے کہ نکلنے کیوقت بھی تو گھر کے دروازہ ہجوم نظر آتا ہے اور اصل علاج تو یہ ہے کہ چاہے آ رہے ہوں یا جا رہے ہوں ان کی طرف التفات ہی نہ کرو نہ جلبا نہ سلبا ـ اکثر لوگ خطوط میں وساوس کی شکایت لکھتے ہیں میں ان سے پوچھتا ہوں کہ اختیار سے آتے ہیں یا بدوں اختیار اور ان کو برا سمجھتے ہو یا اچھا وہ لکھتے ہیں بدوں اختیار کے آتے ہیں اور ہم برا سمجھتے ہیں ـ میں لکھ دیتا ہوں کہ بس بے فکر رہو ـ ایک مرتبہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ کو ایک بار وضوء کے بعد یہ وسوسہ ہوا کہ تو موزوں کا مسح کرنا بھول گیا حضرت نے دوبارہ مسح کر لیا ـ اگلے وقت پھر وہی وسوسہ