ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
کسی کی سمجھ میں نہ آئے اس کا کیا علاج ـ ایک صاحب مجھ سے کہتے تھے ( وہ دفتر میں ملازم ہیں ) کہ ہندوؤں کی بدولت ہر محکمہ اور دفاتر میں مسلمانوں کو جن مشکلات کا سامنا ہے وہ بے چارے لیڈروں یا ان کے ہم خیال مولویوں کو کیا معلوم جن پر پڑ رہی ہے وہی خوب جانتے ہیں ـ غرضیکہ یہ مسلمانوں کی جان و مال ایمان سب کے دشمن ہیں اور انہیں کو اپنا ہمدرد اور خیر خواہ سمجھ رکھا ہے یہی انکی بڑی زبردست ناکامی کا راز ہے جو شخص دوست دشمن میں امتیاز نہ کر سکے وہ کیا خاک کام کریگا اور اس کو پتھر کامیابی ہو گی یہ ہیں وہ وجوہ جن کی بناء پر کسی کام کے کرنے کو جی نہیں چاہتا دیکھتی آنکھوں کس طرح مسلمانوں کو آ گ میں گھسنے اور تباہ برباد ہو جانے کی اجازت دے دوں ـ ان خرفات میں مبتلا ہیں اور آڑ بنایا جاتا ہے ـ کہ حضرت دیو بندی رحمتہ اللہ علیہ کو ان کے یہ مقاصد تھے ـ استغفراللہ ! حضرت کی حیات میں حضرت کودہلی ایک جلسہ شوری میں مدعو کیا گیا تھا ـ حضرت بعض اعذار کی وجہ سے دہلی تشریف نہ لے جا سکے ـ اور ایک مولوی صاحب کے ہاتھ خط بھیجا اور یہ ہدایت فرمائی کہ جو مسئلہ مذہبی پیش آئے اس میں اپنا خٰیال صاف صاف بدوں کسی خوف اور مداہنت کے ظاہر کر دو ـ اس وقت قربانی گاؤ کے بند کر دینے پر زور دیا جا رہا تھا ـ حضرت نے فرمایا کہ یہ مقاصد شرعیہ کے بالکل خلاف ہے ہم مذہبی احکام میں ادنی تصرف اور ذرا سی ترمیم کو بھی برداشت نہیں کر سکتے ـ خواہ لوگ ہمارا ساتھ چھوڑ دیں ـ ہم سے جو خدمت اسلام کی بن پڑے گی کرتے رہیں گے ـ حضرت مولانا قدس سرہ سے محبت کا دعوی کرنے والے اور عقیدت کا دم بھرنے والے حضرت کے اس فرمان سے سبق حاصل کریں کہ ادنی ترمیم کو بھی شریعت مقدسہ میں گوارا نہیں فرماتے نہ یہ کہ سر سے پیر تک شریعت مقدسہ کے خلاف باتیں کی جائیں احکام اسلام کی کھلم کھلا مخالفت کی جائے اور اس کو حضرت مولانا قدس سرہ کی طرف منسوب کیا جائے ان باتوں کو حضرت کے مقاصد میں سے بتا کر مسلمانوں کو دھوکہ دیا جائے ـ حضرت مولانا تو بڑی چیز ہیں سلاطین اسلام باجودیکہ دنیا دار کہلاتے ہیں مگر ان میں سے جن کے دل میں اسلام اور احکام اسلام کی