ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
کھجور کے درخت پر چڑھ گیا ـ چڑھ تو گیا تھا مگر اترا نہ گیا تمام گاؤں جمع ہو گیا مگر کسی کے کوئی تدبیر ذہن میں نہ آئی کہ اس کے اتر آنے کی درخت سے تدبیر ہے کیا ـ بالآخر بوجھ بجھکڑ بلائے گئے آکر درخت کے پاس کھڑے ہوئے کبھی اوپر کو دیکھتے ہیں اور کبھی نیچے کوـ سوچ ساچ کر بولے کہ رسی لاؤ ـ رسی لائی گئی کہا کہ اس میں گرہ لگا کر پھندہ لگاؤ اور اس کو قوت کے ساتھ اوپر پھینکو اور اس شخص سے کہا کہ اس کو پکڑ کر پھندہ کمر میں ڈال لے ـ غرضیکہ رسہ پھینکا گیا اس نے پکڑ کر کمر میں ڈال کیا ـ اب نیچے والوں سے کہا کہ زور سے جھٹکا مارو انہوں نے زور سے جھٹکا لگایا وہ پٹ سے نیچے آ پڑا ـ ہڈی پسلی ٹوٹ گئیں بھیجا نکل کر دور جا پڑا ختم ہو گیا ـ لوگوں نے بوجھ بجھکڑ سے دریافت کیا یہ کیسی تدبیر تھی یہ تو مر گیا ـ بوجھ بجھکڑ جواب میں کہتے ہیں کہ مر گیا تو میں کیا کروں اس کی قسمت ـ میں نے تو سینکڑوں آدمی اس ہی صورت سے رسی کے ذریعہ کنوئیں سے نکلوا لئے ہیں تو جیسے اس بوجھ بجھکڑ نے قیاس کیا کنوئیں پر کھجور کے درخت کو ـ ایسا ہی انطباق اور استدلال آجکل کیا جا رہا ہے ـ اسی استدلال کی بدولت (مشاہدہ ہے ) موپلوں کی قوم کو تباہ و برباد کرا دیا ـ ان لیڈروں اور ان کے ہم خٰیال مولویوں نے لیکچر دیے عربی النسل تھے ـ جوش پیدا ہو گیا ـ بھڑک اٹھے پھر جو کچھ ان کا حشر ہوا سب کو معلوم ہے پھر ایک لیڈر بھی وہاں نظر نہ آیا کسی نے بھی ان کی امداد نہ کہ ـ چاہتے یہ ہیں کہ ہم تو کرسی صدارت پر بیٹھے رہیں اور لوگ جانیں دیتے رہیں یہ انجام ہوتا ہے بے اصول کاموں کا ، کہ موپلوں کی قوم تباہ و برباد ہو گئی ـ بجائے ترقی کے پستی کی طرف پہنچ گئے ـ بالکل وہی صورت ہے کہ کھجور کے درخت سے زمین پر لایا گیا ـ بلندی سے پستی کی طرف آیا ـ انجام ہلاکت ہوا تو یہ جس قدر من گھڑت تدابیر نصوص کے خلاف ہیں ان کا درجہ بھی اس بوجھ بجکڑ کی تدابیر سے کم نہیں جو انجام وہاں ہوا وہی یہاں ہوگا کہ بلندی سے پستی کی طرف آؤ گے ـ اور اصول کے خلاف مت کرو ـ حدود شرعیہ کا تحظ کرو ـ ایڑی چوٹی تک لگاؤ زور ، واللہ ! ایک انچ بھی تو آ گے نہیں چل سکتے ـ کر کے دیکھ لو ـ اور یہی دیکھ لو کہ کسی نتیجہ پر پہنچتے ہو یا نہیں مسلمانوں کی فلاں اور ان کی بہبودی