ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
جواب ـ فرمایا کہ سوال کامیابی عدم کامیابی کا نہیں ہے سوال یہ ہے کہ یہ صورت جو اختیار کی گئی ہے اس کا حکم شرعی کیا ہے اس کا میں جواب عرض کر رہا ہوں ـ سوال : اگر بغیر لڑے ہوئے اس صورت کو اختیار کر کے کامیابی ہو جائے تو اس صورت کے اختیار کرنے میں شرعا کیا حرج ہے ـ جواب : فرمایا یہی کیا تھوڑا حرج ہے کہ نص کے خلاف ہوا ـ سوال : کچھ نہ کریں مارے جائیں برباد ہو جائیں خاموش رہیں ؟جواب : فرمایا کہ یہ میں نے کب کہا ہے یہ بھی آپ کا اجتہاد ہے منجملہ اور اجتہادات کے میں نہ واقعات کی نفی کرتا ہوں اور نہ منفعت کی ـ میں تو یہ کہہ رہا ہوں کہ یہ صورت جو اختیار کی گئی ہے ـ یہ منصوص کے خلاف ہے آپ کے ذمہ ہے کہ آپ اس کا نصوص کلیہ میں داخل ہونا ثابت کریں ـ اگر داخل ہے تو مجھ کو بھی بتلا دیا جائے میں بھی مان لوں گا ـ خدانخواستہ ضد یا ہٹ تھوڑا ہی ہے جس طرف میں صاف طور پر عرض کر رہا ہوں کہ یہ منصوص کے خلاف اور نصوص کلیہ میں داخل نہیں ہو سکتا اور نصوص کے مقابلہ میں اجتہاد اور قیاس کوئی چیز نہیں اور نہ ہم کو اس قسم کے تصرف کا حق ہے آپ بھی صاف بیان کریں جس وقت آپ سمجھا دیں گے میں بھی انشاء اللہ تسلیم کر لوں گا ـ سوال : موجودہ صورت نصوص کے کلیہ میں تو داخل نہیں ہو سکتی لیکن یہاں پر قیاس سے کام لیا جا سکتا ہے ـ جواب : فرمایا نص کے ہوتے ہوئے قیاس اور اجتہاد کیجئے میں کب منع کرتا ہوں مجھے تو بحمد اللہ کھی آنکھوں نظر آتا ہے کہ یہ حق ہے اور یہ باطل ـ سوال: اسی لیے تو دریافت کیا جا رہا ہے ـ جواب : فرمایا اگر آپ کو شرح صدر ہو تو آپ عمل کیجئے یہی سمجھ لیجئے کہ مجھ کو شرح صدر نہیں مجھ کو اپنے فتوی میں شریک نہ کیجئے اور نہ مجھ سے امید رکھئے کہ میں منصوصات کے خلاف کروں یا اجتہاد کروں میں تو کٹر مقلد ہوں ـ