ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
سوال : میں ایک خاص واقعہ کے متعلق اپنی تسلی کے لئے چند سوالات کرنا چاہتا ہوں اگر حضرت والا بطیب خاطر اجازت فرمائیں ـ جواب : فرمایا نہایت خوشی سے اجازت ہے اس وقت اور بھی اہل علم موجود ہیں ضرور ان سے سوالات کو ظاہر فرمایئے ـ سوال : کشمیر پر جو مسلمانوں کے جتھے جا رہے ہیں ان کا وہاں پر جا کر لڑنا مقصود نہیں صرف حکومت پر اثر ڈالنا ہے یہ صورت شرعا کیسی ہے ؟ جواب: فرمایا یہ شرعی لڑائی تو ہے نہیں ـ اب دو ہی صورتیں ہیں یا قتال پر قدرت ہے یا عجز اگر قدرت ہے تو قتال اور اگر قدرت نہیں تو صبر درمیان میں اور کوئی چیز نہیں ہے نہ یہ درمیانی صورتیں سمجھ میں آتی ہیں ـ اور نہ آجکل کی درمیانی صورتیں اسلامی صورتیں ہیں سب دوسری قوموں کی تقلید ہے ـ سوال: اس وقت کے زمانہ کے لحاظ سے یہ ہی ثابت ہوتا ہے کہ کمزور کو قومی کے مقابلہ میں اسی صورت سے کامیابی ہو سکتی ہے یعنی پبلک حکومت کا مقابلہ اسی صورت سے کر سکتی ہے ـ جواب : فرمایا یہ نصوص کے مقابلہ میں اجتہاد ہے اور اجتہاد کا ہم کو حق نہیں ـ میں نے جو دو صورتیں بیان کیں یہ تو منصوص ہیں اور آپ جو تدابیر اور طریق کار بیان کر رہے ہیں یہ اس مضمون کا معارض ہے اسی لئے یہ طریق سلف سے منقول نہیں ـ سوال : حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کے عرض کرنے پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے خندق کھدوائی تھی یہ شاہان عجم کی تدابیر میں سے تھی جو غیر قوم تھے ـ جواب : فرمایا کہ یہاں کوئی نص نہ تھی اس لئے حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے عمل فرما لیا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل فرما لینا منصوص نہ ہونے کی وجہ سے تھا اور یہاں تومنصوص ہے یہاں پر یہ صورت اختیار نہیں کر سکتے ـ سوال: یہ صورت جو اختیار کی گئی ہے اس سے بھی کامیابی ہو جاتی ہے سکھ اس سے کامیاب ہو ہی گئے ـ