مبارک۔ سلف صالحین کے پہلو میں جنت المعلیٰ میں آپ دائمی استراحت فرما رہے ہیں ۔
حضرت مولانا قاضی خطیب محمد یوسف باقوی ؒ
سادگی کا پیکر، اپنے کام سے کام رکھنے کا مزاج، باطنی خوبیوں سے آراستہ مگر بظاہر ایک معمولی انسان ، یہ تھے ہمارے ہر دلعزیز استاذ حضرت مولانا حضرت مولانا قاضی خطیب محمد یوسف صاحب باقوی رحمہ اللّٰہ۔
آ پ کو یہ انفرادیت حاصل ہے کہ ابھی آپ جامعہ باقیات صالحات ویلور میں طالب علم ہی تھے کہ آپ کے اساتذہ نے آپ کو چھوٹی جماعت میں پڑھانے کا موقع عنایت فرمایا۔ یہ آپ کی قابلیت کی ایک انوکھی مثال ہے ۔ آپ نے پختگی کے ساتھ درس نظامی کی تکمیل فرمائی تھی۔ جس کا اثر یہ تھا کہ کبرِ سنی کے باوجو آپ کو مغلق عبارتوں کے حل کرنے میں کچھ دشواری نہ ہوتی، مدرسے کے جوان اساتذہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوکر پیچیدہ عبارتیں حل فرما لیا کرتے۔ خود راقم الحروف نے یہ کئی بار دیکھا کہ جلسہ دستاربندی سے پیشتر کوئی طالب علم حاضر ہوتا کہ حضرت مجھے فارسی زبان میں تقریر کرنے کا حکم دیا گیا ہے ، آپ تقریر تحریر فرماکر عنایت فرمائیے تو حضرت اسی وقت کاغذ قلم لے کر فی البدیہہ ایک عمدہ تقریر فارسی زبان میں تحریر کرکے دے دیتے۔
آپ ایک متبحر عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ماہر ڈاکٹر بھی تھے ، مجھے اچھی طرح یا د ہے کہ ایک طالب علمی کے زمانے میں ایک دفعہ میں بیمار ہوا ، اس وقت یہاں قریب میں کوئی دواخانہ بھی نہ تھا، ساتھیوں نے مشورہ دیا کہ حضرت قاضی صاحب کے پاس چلے جاؤ، حضرت کے پاس حاضر ہوکر احوال سنایاتو حضرت نے فورا چند گولیاں کھانے کے لیے دیں ، الحمد للہ فوراً مرض دور ہوگیا۔