علم کی فضیلت
اللہ نے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے سے جو دین عطا فرمایا ہے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک اللہ کا جو پیغام سینکڑوں سال کے بعد سب سے پہلے پہنچا اور جس سے اس دین کی بنیاد پڑی ، اساس قائم ہوئی ، قصر اسلامی کی تعمیر کی بنیاد رکھی گئی کیا آپ جانتے ہیں وہ پیغام کیا تھا،اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلی وحی کیا نازل فرمائی؟
اللہ کا جو پیغام اولین جبرئیل علیہ السلام کے واسطے سے خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچا ہے وہ اقراء کاپیغام تھا ، پڑھنے پڑھانے کا ، تعلیم وتعلم کا، سیکھنے سکھانے کاپیغام تھا ،یہی وہ پہلی وحی تھی جوجبرئیل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں لے کر آئے تھے ۔
رسول اللہﷺ سے جبرئیل علیہ السلام نے آکر کیا عرض کیا ، اقرا رسول اللہ ﷺ پڑھنے میں تامل کا اظہار فرماتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ مَا اَنَا بِقَارِیٍ میں پڑھ نہیں سکتا یہاں غور کیا جانا چاہیے کہ جبرئیل علیہ السلام تو یہ عرض کررہے تھے کہ جو آیتیں میں آپ کو سنانے والا ہوں ، جن کا پہلا جملہ اقراء ہے ، ان آیتوں کو آپ دہرایے ، اپنی زبان مبارک سے یہ آیتیں پڑھئے ، ان آیتوں کی تلاوت کیجئے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں (ما انا بقاریٔ) میں پڑھ نہیں سکتا ان آیتوں کو ،! کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عربی زبان کے بولنے پر عربی کلمات کے ادا کرنے پر قدرت نہیں رکھتے تھے ؟