لجنۃ العلماء کا قیام وقت کی اہم ضرورت
بارگاہِ رب العزت میں صد شکر بجا لاتے ہوئے اور ان حضراتِ علماء کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان حضرات کی خدمت میں ہدیہ تہنیت پیش کرتا ہوں جنہوں نے امت کی موجود ہ حالت زاراور مسلم معاشرے کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ کر بہت بڑا بیڑا اپنے سر لیا ہے ، اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے ۔
سب سے قبل اس بات کی طرف ہم توجہ دیں ، ان بزرگوں نے جو نام رکھا ہے لجنۃ العلماء لجنہ کے کیا معنی ہیں ، نا صرف عوام بلکہ خواص کے طبقے میں لجنہ کے متعلق غلط فہمیاں پھیلی ہوئی ہیں ، عربی زبان جو حضورپر نور صلی اللہ علیہ وسلم کی قرآن مجید کی اور جنت کی زبان ہے ، اور حدیث تفسیر وفقہ اسلامی کا ایک بڑا ذخیرہ جس زبان میں ہے ، اس سے عوام تو عوام خواص تک کی غفلت کا اندازہ ہوتا ہے ، لَجنہ عربی زبان کا ایک لفظ ہے جس کے معنی جماعت ، مجلس ، کمیٹی یا ایسوسیشن کے ہیں ۔ لجنۃ العلماء (بفتح اللام ) کو مختلف طریقوں سے پڑھا جارہا ہے ۔ بعضوں نے تو حد کردی لجنۃ العلماء علماء کی جنت وغیرہ وغیرہ۔
حضرات علماء کرام نے اس لجنہ کو اس مقصد کے تحت قائم کیاہے کہ علماء کرام آپس میں سر جوڑ کر بیٹھیں اور اس بات پر غور وفکر کریں کہ امت کے مسائل کا حل کس طرح نکالا جائے ۔ اور امت پر ہونے والے ظلم کا مقابلہ کس طرح کیا جائے ، اور امت کو سماج میں کس طرح اوپر لایا جائے ؟ امت کو غیروں کا محتاج بننے سے کس طرح روکا جائے ، (چاہے وہ تعلیمی میدان میں ہو یا زندگی کے دیگر شعبوں میں میں ہو) اور امت کو اپنے