اس سے منہ موڑتا ہے اور میرے طریقے سے رو گردانی کرتا ہے اس کامجھ سے کوئی تعلق نہیں ۔
نکاح انبیائے کرام علیھم السلام کی ایک ایسی سنت ہے جس کا سلسلہ بدستور چلا آیا ہے اور قیامت تک یہ سلسلہ چلے گا یہی وہ نکاح ہے جس کے ذریعہ دو اجنبی خاندان ایک ہوجاتے ہیں ، اسی نکاح کی بنیاد پر کئی مرد وعورت چھوٹے بڑے مالدار و غریب بغیر کسی امتیاز کے ایک ہی صف میں داخل ہوجاتے ہیں جس کے نتیجہ میں وہ سب ایک دوسرے سے خوش خلقی محبت و الفت ہمدردی وغمگساری کا برتائو کرتے ہیں اگر یہ کہا جائے تو یقینا مبالغہ نہ ہوگا کہ انسانوں کو آپس میں ملانے والا سب سے بڑا سلسلہ دنیا میں نکاح ہی ہے۔
منگنی اور استخارہ:
اب سوال یہ ہے کہ اگر کوئی کسی سے نکاح کرنا چاہے تو اس کی ابتدا کس طرح ہوظاہر ہے کہ نکاح کا مطلب ایک مرد اور عورت کازندگی بھر ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گذارنا ہے یہ کوئی وقتی مسئلہ نہیں ہے کہ جس کو یوں ہی طے کر دیا جائے بلکہ یہ ایک مضبوط معاہدہ ہے اس لئے اسلام نے اس ابدی تعلق کو قائم رکھنے کے لئے سب سے پہلی تعلیم یہی دی کہ ایک ایسی چیز کو پیش نظر رکھا جائے جو خود بھی ابدی ہو اور وہ ہے دینداری۔
جس طرح نکاح کا یہ رشتہ دائمی ہے، اسی طرح ایمان بھی دائمی ہے اسی لئے جب کوئی کسی سے نکاح کرے گا تو انتخاب کے موقع پر دین ہی کو بنیاد بنا کر رشتہ کرے گا، مذہب اسلام میں شادی کا پیغام دینے کی آسان شکل اور سادہ صورت یہی ہے کہ جس عورت سے کسی مرد کا یا جس مرد سے کسی عورت کا رشتہ کیا جا رہا ہو ان کی شکل وصورت مال