ویڈیو گرافی ایک نا سورآج کل شادی وولیمہ کی تقریبوں میں ویڈیوگرافی کا سلسلہ ز وروں پر چل پڑا ہے وہ لوگ جو اپنی شادی کے رقعوں پر اَلنِّکَاحُ مِنْ سُنَّتِیْ جیسی حد یثیں بڑے اہتمام سے لکھتے ہیں وہ بھی ان تقریبوں میں ویڈیو گرافی میں مبتلا ہیں ، اور آج کل اس کوایک ضرورت کی چیز بنا لیا گیا ہے ویڈیو گرافی کے بارے میں شریعت کے احکامات یہی ہیں کہ بلاضرورت شرعی تصویر کھینچنا کھنچوانا دونوں کبیرہ گناہ ہیں ، بلکہ حرام!
اللہ تعالی کے نزدیک تصویر کشی کرنے والا عذاب کا مستحق ہے (بخاری) آج کل لوگوں کے اندریہ احساس ہی مردہ ہوچکا ہے ۔وہ کبھی یہ نہیں سوچتے کہ جس مبارک ومسنون نکاح کی مجلس میں ہم بیٹھے ہیں اِتَّقُوا اللّٰہَ والی آیتوں کے ذریعہ بار بار تقوی اختیار کرنے کا حکم دیا جارہا ہے وہیں اللہ تعالی سے نہ ڈرنے کے مناظر پیش کئے جارہے ہیں ۔قاضی صاحب خطبہ نکاح پڑھ رہے ہیں اور اللہ کا کلام پڑھ رہے ہیں جس کا سننا واجب اور باعثِ ثواب ہے اسی مجلس میں ویڈیو گرافی ہورہی ہے ۔بات تقوی کی عمل خلافِ تقوی ہو رہا ہے اور ایمان کی کمزوری اس قدر ہے کہ دولہا یا سرپرست روک نہیں سکتے نہ مدعو حضرات اور نہ ہی اس مجمع میں موجود دیندار حضرات روک سکتے ہیں ،سب کی زبانیں خاموش ہیں !
نکاح کو آسان بنائیے:
دنیا کا اصول یہ ہے کہ جو چیز جتنی اہم اور ضروری ہوتی ہے اس چیز کے حاصل کرنے کی آسان تدبیریں کی جاتی ہیں اور ہر آدمی یہی چاہتا ہے کہ ہر چیز بہ آسانی حاصل ہوجائے چونکہ فطری جذبات کی وجہ سے ہر مرد اور عورت کے لئے نکاح ایک اہم ضرورت ہے لہٰذا عقلمندی کا تقاضا یہی ہے کہ اس اہم