رسول اللہ ﷺ کی مدنی زندگی کے دو اہم پہلو
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زندگی کے دو اہم رخ ہیں ، ایک مکی زندگی جو نبوت کے تیرہ سالوں پر پھیلی ہوئی ہے اور دوسری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدنی زندگی جو دس سال سے کچھ زائد عرصے پر مشتمل ہے ۔ مدینہ کی زندگی میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اسلامی دستور حیات کی تفصیلات وحی خداوندی نے بتلائیں اور قرآنی اصولوں کی روشنی میں عبادات ، معاملات ، معاشرت کی جزئیات سے مطلع کیا گیا ۔ مدنی زندگی ہی میں نماز جمعہ فرض ہوئی اور اسی دور میں رمضان المبارک کے روزے فرض کیے گئے ، جہاد کی فرضیت مدینہ پہنچنے کے بعد ہی ہوئی ، جہاں تک نماز با جماعت اور نماز جنازہ کا تعلق ہے تو مکہ کی زندگی چونکہ مظلومیت اور کسمپرسی کی تھی ، اس لیے وہاں کے جابر ماحول میں شعائر اسلام پر کھلم کھلا عمل کرنا دشوار تھا ، لیکن مدینے میں اسلام کو خداوند قدوس نے سربلندی عطا فرمائی ۔ یہاں پہنچ کر مسجدیں تعمیر کی گئیں جن میں بے خوف وخطر نماز باجماعت ہونے لگی اور جنازوں کی نمازیں کثیر مجمع کے ساتھ بے دھڑک ادا کی جانے لگیں ۔ اسی دور میں زکوٰۃ فرض ہوئی اور اسی دور میں حضور پرنور صلی اللہ علیہ وسلم نے اشاعت اسلام کے لیے مختلف قبیلوں اور علاقوں کی طرف تبلیغی قافلے روانہ کئے۔