مختصر اعمالِ حج
۸؍ ذی الحجہ : (۱) بعد نماز فجر منیٰ کے لیے روانگی (۲) منیٰ میں قیام اور پانچ نمازوں کی ادائیگی ،(ظہر عصر مغرب عشاء اور فجر۔
۹؍ ذی الحجہ :۔ (۱) بعد نماز فجر عرفات کے لیے روانگی۔ (۲) ظہر عصر دونوں نمازوں کی ایک ساتھ ادائیگی (۳) غروب آفتاب کے بعد عرفہ سے مزدلفہ کے لیے روانگی۔
۹؍ اور ۱۰ ؍ ذی الحجہ کی درمیانی شب : (۱) مزدلفہ پہنچ کر مغرب اور عشاء دونوں نمازوں کی ایک ساتھ ادائیگی۔ (۲) مزدلفہ میں قیام اور ذکر واذکار میں مشغول رہنا (۳) رمی جمار کے لیے منیٰ یا مزدلفہ سے کنکریاں چننا۔ (۴) نماز فجر کے بعد منیٰ کے لیے روانگی۔
۱۰؍ ذی الحجہ :۔ (۱) منیٰ پہنچ کر جمرہ عقبہ (بڑے شیطان) کو سات کنکریاں مارنا۔ (۲) متمتع اور قارن کے لیے قربانی کرنا(۲) قربانی کے بعد حلق یا قصر کرنا ، حلق افضل ہے۔(۴)طواف افاضہ (زیارت)کرنا (۳)سعی کرنا ، اگر پہلے نہ کیا ہو۔
۱۱؍ذی الحجہ :۔ زوال کے بعد تینوں شیطانوں کو سات سات کنکریاں مارنا۔ ابتداء جمرۂ اولیٰ سے کرنا(۲) طواف افاضہ کرنااگر دس ذی الحجہ کو نہ کیا ہو۔
۱۲؍ ذی الحجہ :۔ (۱) زوال کے بعد تینوں شیطانوں کو سات سات کنکریاں مارنا۔ ابتداء جمرہ اولیٰ (چھوٹا شیطان)سے کرنا ۔(۲) طواف زیارت کرنا اگر ۱۰ ذی الحجہ کو نہ کیا ہو۔ (۳) غروب آفتاب سے پہلے مکہ مکرمہ کے لیے روانہ ہونا۔ اگر کسی وجہ سے تاخیر ہوگئی تو ۱۳ ؍ ذی الحجہ کو منیٰ میں قیام کرنا ضروری ہے ۔