ہمدردانِ قوم کے نام
گزشتہ پارلیمانی انتخابات کے موقع پر شہر کے کئی دینی ملی اور مسلم سماجی اداروں بالخصوص شہر کا مشہور ملی ادارہ خادمان ملک وملت نے بڑی جانفشانی کے ساتھ ریاست کرناٹک کے تمام پارلیمانی حلقوں کا سروے کرنے کے بعد ایک فہرست جاری کی تھی ، مسلمانوں سے یہ درخواست کی گئی کہ فلاں حلقے میں فلاں پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں مگر بدقسمتی سے یہ اعلان عین موقع پر یعنی الیکشن سے صرف چند ہی دنوں قبل آخری وقت میں کیا گیا ، جس کی وجہ سے عوام کی صحیح رہنمائی نہیں ہوسکی۔
علاوہ ازیں عام مسلمان اس وجہ سے بھی کشمکش میں مبتلا ہوگئے تھے کہ اگر ہم ایک حلقے میں ایک پارٹی کے امیدوار کو کامیاب کریں اور دوسرے حلقے میں دوسری پارٹی کے امیدوار کو تو اسی طرح معلق پارلیمان قائم ہوجائے گی ، اس طرح عوام یہ سمجھنے سے قاصر رہے کہ وہ اپنا ووٹ کس طرح استعمال کریں ۔ اب پھر الیکشن سروں پر ہے اور مسلمان پھر اس کشمکش میں ہیں کہ اپنا ووٹ کس طرح استعمال کریں ۔ اس لیے تمام ملی سماجی اداروں کے ذمہ داروں سے میری ہمدردانہ گزارش ہے کہ الیکشن کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی تمام ملی اداروں کی ایک مشترکہ میٹنگ طلب کی جائے اور شہر اور اطراف واکناف شہر اور ریاست بھر کے ذمہ داروں کو دعوت دی جائے اور آپسی افہام وتفہیم کے ذریعے کسی ایک نتیجہ پر پہنچ کر دوسرے ہی دن اخباروں کے ذریعے یہ اعلان شائع کرادیا جائے کہ مسلمان