مبارکبادیوں کے بعد وزراء کیا کریں
کرناٹک مسلم متحدہ محاذ کے خوش آئند اقدام کی وجہ سے ساری ریاستِ کرناٹک میں کانگریس کو کامیابی ملی اور ہمارے صوبے میں کانگریس کی حکومت بنی ۔ نیزکانگریس کی حکومت بننے کے بعد آزادی کے بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ پانچ مسلم وزراء کو کابینہ میں وزراء کے قلمدان سونپے گئے ہیں ، اور ہر طرف سے نو منتخب وزراء کو مبارکبادیوں کے پیغامات کی گونج سنائی دے رہی ہے ۔ اگرچہ کہ تمام ریاست کے مسلمانوں کے لیے یہ ایک خوشی کا موقع ہے اور ہر دل سے یہی دعانکلتی ہے کہ اللہ تعالیٰ مسلم وزراء کو ان کے عہدے بے حد مبارک کرے۔ مگر اس وقت ہمارے وزراء صرف مبارکبادیوں اور واہ واہ پر اکتفاء نہ کریں ، اس وقت کام کی ضرورت ہے ، اس وقت اس بات کی سخت ضرورت ہے کہ جن جن وزراء کو جو قلمدان دیے گئے ہیں اس میدان میں وہ ایسے کام انجام دیں کہ ایک تاریخ بن جائے اور آئندہ آنے والی نسلیں یہ دیکھیں کہ جب کسی مسلمان قوم کو جب کوئی ذمہ داری دی جاتی ہے تو وہ اپنی ذمہ داری کس خوش اسلوبی سے نبھاتے ہیں ۔ اس ضمن میں ہمارے معزز وزراء کی خدمت میں میری چند گذارشیں ہیں ۔
وزیر ٹرانسپورٹ سے میں گذارش کرتا ہوں کہ شہر میں بسوں کے نظم میں کڑی نگرانی کی جائے اور اسکول کے اوقات میں اسکول کے بچوں کے لیے مستقل بسوں کا انتظام کریں ، دفتری اوقات میں بھی بسوں کا اضافہ کریں ۔ نیز زیادہ دھواں خارج کرنے