روزہ پچھلے گناہوں کا کفارہ
ایمان واحتساب کے ساتھ روزے کا مفہوم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، جس شخص نے رمضان میں روزہ ایمان واحتساب کے ساتھ رکھا اللہ اس کے پچھلے گناہوں کی مغفرت کردے گا ، اور جس نے رمضان میں ایمان واحتساب کے ساتھ قیام کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے پچھلے گناہوں کو معاف کردے گا ، اور جس نے شب قدر میں ایمان واحتساب کے ساتھ قیام کیا تو اللہ اس کے پچھلے گناہوں کی مغفرت کردے گا۔ (بخاری ومسلم)
اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ ایمان واحتساب کے ساتھ روزہ رکھنے اور قیام کرنے پر اللہ تعالیٰ ماضی کے گناہوں کو معاف کردیتا ہے ۔ایمان کے ساتھ روزہ رکھنے کا مفہوم یہ ہے کہ روزہ رکھنے کا خیال کرتے ہوئے روزہ رکھے اور احتساب کے ساتھ روزہ رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ روزہ دار اجر وثواب کے ارادے سے روزہ رکھے ۔
یہ بھی واضح ہے کہ گناہوں کی مغفرت سے مراد صغیرہ گناہوں کی مغفرت ہے ، کیونکہ کبیرہ گناہ تو بغیر توبہ کے معاف نہیں ہوتے ۔ مثلاً جھوٹ بولنا ، غیبت کرنا، زنا کرنا۔ کسی کو ناحق قتل کرنا، کسی کا ناحق مال کھانا، شراب نوشی ، جوا بازی وغیرہ۔
روزہ گناہ کے لیے کفارہ ہے
اس سلسلے میں صحیح حدیثیں کتابوں میں موجود ہیں کہ روزہ گناہوں کے لیے کفارہ ثابت ہوتا ہے ، جیسا کہ مجتہد اعظم امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب بخاری شریف