پڑھئے یک نہ شد دو شد
روزنامہ سالار مورخہ ۱۱ ؍ ستمبر میں عزیزی منظر قدوسی کا مضمون ’’ لیجئے یک نہ شد دو شد ‘‘ نہایت ہی فکر انگیز ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے موصوف کو امت کا درد سمجھنے کا ملکہ عطا فرمایا ہے ، خصوصاً معاشرے میں علماء کرام کا مقام اور ان کے رول پر بہت فکر کرتے ہیں ، مگر افسوس کی بات ہے کہ مذکورہ مضمون کچھ غلط فہمیوں پر مبنی ہے ، مجلس اصلاح معاشرہ کی وضاحت نہ کوئی بم ہے نہ میزائل ہے ، بلکہ یہ مجلس اصلاح معاشرہ کے اپنے ہی کرتوتوں کا ثمرہ ہے کہ ان علماء کرام کو ضرورت پیش آئی کہ وہ ایک وضاحتی بیان جاری کریں اور عوام کو معلوم کرائیں کہ اصلاح معاشرہ کے کام کو ان علماء کی سرپرستی ضرور حاصل ہے ، ان حضرات علماء کرام نے اپنی بے انتہاء مصروفیتوں کے باوجود اپنے قیمتی وقت کو فارغ کرکے انجمن اصلاح معاشرہ کی تمام مجالس میں شرکت کی اور امت کو سمجھانے کا فرض نبھایا ۔ لوگ اپنے بیانات میں ، جمعہ کے خطبوں میں اوراپنی نجی مجالس میں بھی ، اپنے ملنے جلنے والوں میں بھی اس بات کا تذکرہ کرتے رہتے ہیں اور پوری طرح سے اصلاح معاشرہ کی تائید میں ہیں مگر یہ بات بھی ضروری ہے کہ انجمن کے ذمہ دار حضرات اپنا ہر کام علماء کرام کی رائے اور مشورے سے سر انجام دیں ۔ عزیزی منظر قدوسی کو شاید یاد ہوگا کہ آپ نے خود بھی ایک مضمون میں انجمن کے ذمہ داروں کو اس بات کا مشورہ دیا تھا کہ وہ علماء کرام کی سرپرستی میں انہی کے مشورے سے ہر کام انجام دیں ۔