(۲) تینوں جمرات کو سات سات کنکریاں مارے ۔ سب سے پہلے چھوٹے شیطان کو کنکریاں مارے جو مسجد خیف کی طرف ہے اور منیٰ سے مکہ آتے ہوئے پہلے نمبر پر آتاہے پھر درمیانی شیطان کو مارے ، پھر بڑے شیطان کو مارے۔ کنکریاں مارنے کا وقت ۱۱؍ اور ۱۲؍ ذی الحجہ کو زوال کے بعد شروع ہوتا ہے ۔اور سورج ڈوبنے تک رہتا ہے ، غروب شمس سے صبح صادق تک کا وقت مکروہ ہے ، البتہ معذور افراد یا عورتوں کو رش کی وجہ سے رات میں رمی کرنے کی اجازت ہے ۔
نوٹ: موجودہ حالات کودیکھتے ہوئے بعض علماء نے زوال سے پہلے بھی کنکریاں مارنے کی اجازت دی ہے ۔
۱۲؍ ذی الحجہ :
(۱) اگر ابھی طواف زیارت اور سعی نہیں کی ہے تو آج طواف اور سعی کرلے ۔
(۲) زوال کے بعد تینوں جمرات کو سات سات کنکریاں مارے ۔ جب اپنے وطن جانے کا ارادہ ہوتو طواف وداع کرنا واجب ہے ۔ صرف حیض اور نفاس والی عورتیں اس سے مستثنیٰ ہیں ۔
مطبوعہ روزنامہ سالار 06/03/2001