مسجدیں جنت کے باغ ہیں
سب سے زیادہ محبوب جگہ مسجد ہے
بندگی کا فطری تقاضہ یہ ہے کہ انسان اللہ کی بندگی بارگاہ میں عاجزی وانکساری کے ساتھ اپنی محتاجی وفقیری کا اظہار کرتے ہوئے ، اس کی خوشنودی اور قرب حاصل کرنے کی نیت سے اس کی محبت میں گرفتار ہوکر کھڑے ہوجائے اور اپنی بلند پیشانی اس کے حضور میں جھکادے اور انتہائی عاجزی کے ساتھ اس کی بارگاہ میں اپنا سر رکھ دے اور اس کی یاد سے اپنے دماغ کو منور اور تازہ اور دل کو مسرور کردے ۔ انہیں پاک جذبات کے ساتھ عبادت کا نام نماز ہے اور اسی نماز کو اجتماعی نظام کے ساتھ ادا کرنے کا نام جماعت ہے اور جن دو عظیم ووسیع مقاصد کے ساتھ یہ نماز اللہ کے جس گھر میں ادا کی جاتی ہے اس کا نام مسجد ہے اور یہ مسجدیں ، جہاں سینکڑوں ہزاروں بلکہ لاکھوں مسلمان جمع ہوکر ہر قسم کی تفریق سے بلند ہوکر نماز ادا کرتے ہیں ، ان مسجدوں کا رشتہ اسی خانہ کعبہ سے ہے جو انوار وتجلیات ربانی کا مرکز ومنبع ہے ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، شہروں میں ، بستیوں میں ، اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ان کی مسجدیں ہیں اور سب سے زیادہ مبغوض ان کے بازار اور منڈیاں ہیں ۔ اس حدیث کا ما حصل یہی ہے کہ مسجدیں زندگی کے مقصد کو پورا کرتی ہیں ، ان کے ذریعے بندہ اپنی زندگی کے تقاضے پورے کرتا ہے اور یہی مقصد حیات بھی ہے اور بازار ضروریات زندگی ہے ، اور ضرورت کی ایک