وائے رے ستم ظریفی
جہاں تک میرا ناقص علم ہے میں سمجھتا ہوں کہ اب تک کے بنگلور کے فسادات اور خصوصاً ۷ اکتوبر ۱۹۹۴سے ہوئے فسادات میں معصوم بچوں ، بوڑھوں اور بوڑھی عورتوں کو مسلمانوں کی جائیداد کو، تباہ وبربادکرنے میں سر پسندوں سے زیادہ خاکی وردی والوں کا ہاتھ ہے ، کیونکہ ہم کو معلوم ہوا ہے کہ جہاں بھی فساد برپا ہوا ، وہاں وہ لوگ تماشائی بنے رہے ، بلکہ بعض موقعوں پر خود خاکی وردی والے شر پسندوں کا ساتھ دے رہے تھے ۔
میں سمجھتا ہوں کہ یہ فسادات منظم سازش سے ہوئے ہیں اور بہت سے نوجوانوں کو خواہ مخواہ گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے ، ان سارے کرتوتوں میں حکومت اور بی جے پی کا ہاتھ ہونا صاف ظاہر ہے ، کیونکہ جب کسی جگہ غیر مسلموں کی ریالی نکلتی ہے اور جلسے جلوس میں گڑ بڑ ہوتی ہے تو اس وقت پانی کی بوچھار اور ربر کی گولیوں کا استعمال ہوتا ہے ، یہاں ہمارے شہر میں فائرنگ کی ضرورت ہی نہیں تھی مگر پولیس نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی ، اس سے بھی اس بات کا ثبوت ملتا ہے کہ خاکی وردی والے مسلمانوں کے دشمن ہیں ۔ اور اخباروں میں یہ بھی پڑھنے میں آیا ہے کہ جب ریپڈایکشن فورس کے دستے متاثرہ علاقوں میں فلیگ مارچ کرنے آئے تو خاکی وردی والوں نے ان کو روک دیا تھا تاکہ لوٹ مار اور آتشزدگی کا بازار گرم رہے اور مسلمانوں کی جان ومال محفوظ نہ ہونے پائے ۔
انتخابات سے پہلے تو ہر سیاسی لیڈر جہاں تک ہوسکے لوگوں کو اپنی جیب میں