ہر محلے کا ارادہ اردو اسکول اڈاپٹ کرے
شہر گلستان بنگلور میں رہنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے بڑی وسعت قلبی سے نوازا ہے ، دینی معاملہ ہو چاہے سیاسی معاملہ ، یا اور کوئی بھی میدان ہو، اہلِ شہر گلستان بڑی فراغ دلی کا مظاہرہ کرتے ہیں ، حال ہی میں حکومت کرناٹک نے اسکول اڈاپٹ کرنے کا ارادہ کیا تو الحمد للہ ’’رباط العلماء بنگلور‘‘ نے رحمانیہ اسکول تمیا روڈ کو اڈاپٹ کیا اور انجمن خدام المسلمین بنگلور نے جو پچھلے پندرہ سال سے خاموشی کے ساتھ قوم وملت کی قابل قدر اور قابل نمونہ خدمت انجام دے رہی ہے اب یلگنڈہ پالیم کی اسکول کو اڈاپٹ کیا ہے ، جہاں اس سال ساتویں جماعت کے شاندار نتائج رہے اور کئی بچوں نے اعلیٰ درجے میں کامیابی حاصل کی ، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی خدمات کو قبول فرمائے اور اس اسکول کو اور انجمن کو اور ترقیات سے نوازے، اسی طرح خلاصی پالیم کی اسکول کو مجلس ملیہ والوں نے اڈاپٹ کیا ، الحمد للہ ہر محلے میں ایک انجمن یا فلاحی ادارہ یا بیت المال یاایسوسی ایشن موجود ہے ، جو اپنے اپنے طور پر مختلف خدمات انجام دے رہے ہیں اگر مذکورہ اداروں کے ذمہ دار حضرات اپنے اپنے محلے کے اردو اسکولوں کو اڈاپٹ کریں گے ، تو میں سمجھتا ہوں کہ محلے کے بچوں کی تعلیم کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا اور محلے کے پسماندہ طبقے میں تعلیمی محنت کرنے میں آسانی بھی ہوگی۔
محلے کے حضرات محلے کے حالات سے بخوبی واقف ہوتے ہیں ، اس سے بڑا فائدہ یہ ہوسکتا ہے کہ بچہ مزدوری کا خاتمہ ہوسکتا ہے ، کئی مخیر حضرات اپنی رقم کو اس طرح