تقریظ
حضرت العلام مناظرِ اسلام مولانا محمد سیف الدین صاحب رشادی عمت فیوضہم
استاذ حدیث وفقہ دارالعلوم سبیل الرشاد بنگلور
الحمد للہ ! مولانا محمد ہارون رشادی کی کتاب ’شذراتِ رشادی ‘ متفرق مقامات سے دیکھنے کا موقع ملا۔
خط ان کا بہت خوب عبارت بہت اچھی
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
مولانا کی یہ کتاب ہمہ جہتی مضامین پر مشتمل ہے ، اس میں بالترتیب خدا تعالیٰ ، رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم اور بندگانِ خدا کے تذکرے کے بعد اہم دینی موضوعات پر نگارشات کی گئی ہیں پھر اخیر میں کچھ افسانے بھی مولانا کے قلم سے نکلے ہیں ۔ اکثر مضامین شہروبیرونِ شہر کے موقر اردو روزناموں اور رسالوں میں طبع شدہ ہیں ، تاہم غیر مطبوعہ مضامین بھی کچھ کم نہیں ۔ بڑے حضرت علامہ شاہ ابو السعود احمد نور اللہ ضریحہ پرمولاناکے مضامین خاصے کی چیز ہیں ۔ دیگر اساتذۂ دارالعلوم سبیل الرشاد پر بھی مولانا نے’درخشاں ستارے ‘ کے عنوان سے نگارشات کی پہل کی ہے ۔ یہ حضرات اس قابل ہیں کہ ضخیم جلدوں میں ان کی سوانح لکھی جائیں ۔
چند مضامین ایسے بھی ہیں جو اخبارات کے لیے وقتی حالات کے تناظر میں لکھے گئے تھے ، مرورِ زمانہ سے اب ان کی وہ حیثیت تو باقی نہ رہی البتہ اردو ادب میں گراں قدر اضافہ کی حیثیت سے ان کی قدراب بھی مستحکم ہے ۔نیز چونکہ یہ مضامین کثیر جہتی ہیں لہٰذا قاری کو متنوع گراں قدر معلومات سے روشناس کراتے ہیں ، مولانا اردو کے صاحبِ طرز ادیب ہیں ، اردو کے ساتھ قلبی لگاؤ رکھتے ہیں اور اردو سے متعلق خدمات میں پیش پیش رہتے ہیں ، پیشہ وارانہ مصروفیات کے باجود ایسے گراں قدر مضامین لکھنا مولانا ہی کا خاصہ ہے۔
خدا کرے عزیز محترم کی کوششیں بار آور ہوں اوریہ کتاب ناظرین کے لیے قیمتی سرمایہ بنے ۔ اللہ تعالیٰ قبول فرما کر ذخیرۂ آخرت بنائے ۔ آمین (دستخط)
حضرت مولانا محمد سیف الدین رشادی غفر لہ
۱۰؍ شوال ۱۴۳۶ھ
جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل کرناٹک