بچوں کی تعلیم میں ماں باپ کا کردار
الامین تعلیمی ہفتہ ۲۸ مئی تا ۳ جون ۲۰۰۳ء
اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو اپنی فطرت اور جبلت کے اعتبار سے مسلمان پیدا کیا ہے اور نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے کہ ہر بچہ اسلام کی فطرت پر پیدا ہوتا ہے اور اس کے ماں باپ اس کو یہودی یا تو نصرانی یا مجوسی بنادیتے ہیں ۔ اس کامطلب یہ ہے کہ ہر بچہ پیدائش کے وقت فطری اعتبار سے مسلمان ہی رہتا ہے ۔ اس کے بعد گھریلو ماحول اور گرد وپیش کے احوال میں جب وہ گھل مل جاتا ہے اور کوئی اسے خراب کرنے والی چیز مل جاتی ہے تو وہ خراب ہوجاتا ہے اور بچے کو اس کے فطری مذہب سے ہٹانے میں سب سے بڑا ہاتھ چونکہ ماں باپ کا ہوتا ہے کہ بعض اوقات چونکہ اسلام کے خلاف چیزیں اسے سکھا دیتے ہیں ، جس کی وجہ سے وہ اسلامی تہذیب سے دور بلکہ متنفر ہوجاتا ہے اور کسی دوسرے مذہب کی چھاپ اس پر پڑ جاتی ہے ، نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ اسلامی گھرانے میں پیدا ہونے اور پرورش پانے کے باوجود مسلمان باقی نہیں رہتا ۔
ماں باپ ذمہ دار ہیں
ماں باپ کی ذمہ داری صرف اتنی ہی نہیں ہے کہ بچے کی پیدائش کے بعد وہ ان کی روٹی بوٹی کا انتظام کردیں اور ان کے لیے چند کپڑے مہیا کردیں یا ان کی تعلیم کا بندوبست کردیں بلکہ والدین کی ذمہ داری اس سے وسیع تر ہے کہ وہ اس بات کے بھی