زبان ضرور سیکھئے مگر اس زبان کو سیکھنے کے لیے مذہب کو قربان نہ کیجئے۔ ایک حساس اور ذی شعور مسلمان اسلام کی خاطر قربانی تو دے سکتا ہے مگر اپنے مذہب کو قربان نہیں کرسکتا۔
وقت کی اہم ضرورت
جب بین الاقوامی زبان انگریزی کا سیکھنا بھی ضروری ہو نیز اپنی تہذیب اور اپنے مذہب کی حفاظت بھی ضروری ہو تو ظاہر ہے کہ یہ دونوں مقصد اس صورت میں حاصل نہیں ہوسکتے ، جب کہ موجودہ نوعیت کے عام اسکولوں میں اپنی اولاد کو پڑھایا جائے ۔ جس اسکولوں کی مشنری یا تو عیسائی اسکولوں کو حاصل ہے ، یا کفار ومشرکین ان اسکولوں پر مسلط ہیں ۔یا ایسے مسلمانوں کے ہاتھوں میں وہ اسکول ہیں جن میں صرف تعلیم کی اہمیت ہے مذہب کی اہمیت نہیں ۔ موجودہ اسکولوں کی صورتحال کو دیکھنے اور ان کے نتائج سے آگاہ ہونے کے بعد ایک ہی صورت وشکل ایسی ہے جس کے ذریعے ہم ایک حد تک اپنی اولاد کو دین سے بھی آگاہ کرسکتے ہیں اور انگریزی زبان سے بھی قریب تر کرسکتے ہیں ، اسکولوں کی وہ صورت ایک ہی ہے جس کا نام یہ دیا جاسکتا ہے ۔ انگلش میڈیم اسکول ، (عربی اردو ضروری)
اپنی اولاد کے ایمان کی حفاظت کے لیے جس تیزی کے ساتھ عیسائی مشنری اسکول قائم کئے جارہے ہیں ، اس سے زیادہ تیزی کے ساتھ ایسے اسکول قائم کرنے کی سخت ضرورت ہے ، جن اسکولوں میں ہمارے مذہب اور ہماری تہذیب کی تعلیم دی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی اولاد کو انگریزی زبان میں بھی ماہر بنایا جائے ۔ اس طرح ہماری اولاد دنیوی اعتبار سے بھی مشنری اسکولوں میں تعلیم پانے والے دوسرے بچوں کے ہم پلہ ہوگی۔اور ان کی طرح یہ بچے بھی علم وہنر میں ماہر زمانہ ہوں گے اور دینی اعتبار سے