روزہ کا اس چیز سے تحفظ کیا جس سے تحفظ کرنا تھا تو اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ ہوجائے گا۔ صحیح ابن حبان میں ابو سعید سے مرفوعاً اس طرح مروی ہے کہ جس نے رمضان کا روزہ رکھا اور اس کے حدود کو پہچانا تو وہ اس کے ماقبل کے گناہوں کے لیے کفارہ بن جائے گا۔
روزہ اور قرآن بندے کے لیے شافع
قیامت کے دن رمضان المبارک کے روزے اور قرآن مجید کی تلاوت، اللہ تعالیٰ کے دربار میں شفاعت کریں گے جیسا کہ مسلم شریف اور بیہقی کی روایت ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ روزہ اور قرآن بندے کی شفاعت کریں گے ، روزہ کہے گا کہ اے رب میں نے اس کو دن بھر کھانے اور خواہشاتِ نفسانی سے روکے رکھا تھا ، اس کے حق میں میری سفارش قبول فرما۔ قرآن کہے گا کہ اے رب میں نے اس کو رات کو سونے سے روکے رکھا تھا تو اس کے حق میں میری سفارش قبول فرما۔ چنانچہ دونوں کی سفارش قبول کی جائے گی۔
روزہ داروں کے لیے باب ریان
حضرت سہل بن سعد الساعدی سے مروی ہے ، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جنت کا ایک دروازہ ہے جسے باب ریان کہا جاتا ہے ، قیامت کے دن اس دروازے سے صرف روزہ دار ہی داخل ہوں گے ، ان کے سواء اور کوئی اس دروازے سے داخل نہ ہوسکے گا، پکارا جائے گاکہ روزہ دار کہاں ہیں ، وہ کھڑے ہوجائیں گے ، ان کے سوا اس دروازے سے کوئی اندر نہ آسکے گا۔ جب یہ لوگ اندر داخل ہوجائیں گے تو پھر یہ دروازہ بند کردیا جائے گا ، پھر کوئی اس دروازے سے اند رنہ جاسکے گا۔ (بخاری)